Topics

بی بی رابعہ شامیہؒ

بی بی رابعہ شامیہؒ شیخ احمد بن الحواریؒ کی بیوی اور بی بی حکیمہؒ کی شاگرد تھیں۔ بی بی حکیمہؒ کی طرح ان کو بھی اولیاء اللہ خواتین میں شمار کیا جاتا ہے۔

ایک دن ان کے سامنے کھانے کا طشت رکھا گیا۔ انہوں نے خادمہ سے کہا کہ طشت کو میرے سامنے سے ہٹا دو۔ ایسا لگتا ہے کہ آج خلیفۃ المسلمین کا انتقال ہو گیا ہے۔ بعد میں پتہ چلا کہ اس ہی دن ہارون الرشید کا انتقال ہوا تھا۔

بی بی رابعہ شامیہؒ کو سچے خواب نظر آتے تھے۔ مخلوق خدا کی خدمت کرتی تھیں۔

حکمت و دانائی

* محبت صرف الہ کے لئے مخصوص ہے۔

* اللہ کی معرفت حاصل کرنے کے لئے پہلی منزل’’توبہ‘‘ ہے۔

* جھوٹ شخصیت کو تاریکی میں دفن کر دیتا ہے۔

* غیبت انسان کے اچھے عمل کو دیمک کی طرح چاٹ جاتی ہے۔

* ’’حیا‘‘ عورت کا زیور ہے۔

* بیوی کے لئے ضروری ہے کہ شوہر کی دلداری کرے۔

* شوہر کیلئے ضروری ہے کہ بیوی سے حسن ظن رکھے۔

Topics


Ek So Ek Aulia Allah Khawateen

خواجہ شمس الدین عظیمی

عورت اورمرد دونوں اللہ کی تخلیق ہیں مگر ہزاروں سال سے زمین پر عورت کے بجائے مردوں کی حاکمیت ہے ۔ عورت کو صنف نازک کہا جاتاہے ۔صنف نازک کا یہ مطلب سمجھاجاتا ہے کہ عورت وہ کام نہیں کرسکتی  جو کام مردکرلیتاہے ۔ عورت کو ناقص العقل بھی کہا گیا ہے ۔ سوسال پہلے علم وفن میں عورت کا شمار کم تھا۔ روحانیت میں بھی عورت کو وہ درجہ نہیں دیا گیا جس کی وہ مستحق ہے ۔ غیر جانبدارزاویے سے مرد اورعورت کا فرق ایک معمہ بنا ہواہے ۔

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی نے سیدنا حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کے عطاکردہ علوم کی روشنی میں کوشش فرمائی ہے کہ عورت اپنے مقام کو پہچان لے اوراس کوشش کے نتیجے میں اللہ تعالی کے فضل وکرم سے ایک سوا ایک اولیاء اللہ خواتین کے حالات ، کرامات اورکیفیات کی تلاش میں کامیاب ہوئے ۔ یہ کہنا خودفریبی کے علاوہ کچھ نہیں ہے کہ عورتوں کی صلاحیت مردوں سے کم ہے یا عورتیں روحانی علوم نہیں سیکھ سکتیں ۔ آپ نے اس کتاب میں پیشن گوئی فرمائی ہے کہ زمین اب اپنی بیلٹ تبدیل کررہی ہے ۔ دوہزارچھ کے بعد اس میں تیزی آجائے گی اوراکیسویں صدی میں عورت کو حکمرانی کے وسائل فراہم ہوجائیں گے ۔