Topics
اک جرعہ مئے ناب ہے
ہر دم میرا
اک جرعہ مئے ناب ہے
عالم میرا
مستی و قلندری و
گمراہی کیا
اک جرعہ مئے ناب ہے
محرم میرا
تشریح! بندہ کہتا ہے کہ میرا ہر سانس خالص شراب کے ایک گھونٹ کے مانند ہے اور زیادہ گہرائی میں سوچوں تو میری ساری دنیا ہی خالص شراب کا ایک گھونٹ نظر آنے لگتی ہے جب میری حد اور حدود ایسی ہوں تو میری مستی و قلندری یا گمراہی کا وجود ناوجود بن جاتا ہے، شراب کا یہی ایک گھونٹ میری زندگی میںپنہاں اسرار کو میرے اوپر منکشف کرتا ہے، چاہے اسے مستی و قلندری میں گزارلوں اور چاہے تو اسے گمراہی میں ضائع کردوں۔
__________
روحانی ڈائجسٹ: جنوری ۸۰، تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ : صفحہ ۱۳۳
خواجہ شمس الدین عظیمی
ختمی مرتبت ، سرور
کائنات فخر موجودات صلی اللہ علیہ وسلم کے نور نظر ، حامل لدنی ، پیشوائے سلسۂ
عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی
ذات بابرکات نوع انسانی کے لیے علم و عرفان کا ایک ایسا خزانہ ہے جب ہم
تفکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیا ں ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالی نے جہاں
آپ تخلیقی فارمولوں اور اسرار و رموز کے علم سے منور کیا ہے وہاں علوم و ادب اور
شعرو سخن سے بہرور کیا ہے۔ اسی طرح حضوور بابا جی ؒ کے رخ جمال (ظاہر و باطن) کے
دونوں پہلو روشن اور منور ہیں۔
لوح و قلم اور
رباعیات جیسی فصیح و بلیغ تحریریں اس بات کا زندہ
و جاوید ثبوت ہیں کہ حضور بابا قلندر بابا اولیاءؒ کی ذات گرامی سے شراب عرفانی ایک ایسا چشمہ پھوٹ نکلا ہے جس
سے رہروان سلوک تشنۂ توحیدی میں مست و بے خود ہونے کے لیے ہمیشہ سرشار ہوتے رہیں گے۔