Topics
اک جرعہ مئے ناب ہے
کیا پائے گا
اتنی سے کمی سے کیا
فرق آئے گا
ساقی مجھے اب مفت
پلا کیا معلوم
یہ سانس جو آگیا ہے
پھر آئے گا
تشریح! پابند زندگی کی حقیقت شراب کے ایک گھونٹ کی ہے، مل گیا تو اور نہ بھی ملا تو کیا فرق پڑتا ہے، مجھے معرفت کی وہ شراب چاہیے، جس کا ایک گھونٹ ٹائم سپیس کی قید و بند سے آزاد کر دیتا ہے۔
______________________
روحانی ڈائجسٹ: جنوری ۸۰،
تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ : صفحہ ۱۳۵
خواجہ شمس الدین عظیمی
ختمی مرتبت ، سرور
کائنات فخر موجودات صلی اللہ علیہ وسلم کے نور نظر ، حامل لدنی ، پیشوائے سلسۂ
عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی
ذات بابرکات نوع انسانی کے لیے علم و عرفان کا ایک ایسا خزانہ ہے جب ہم
تفکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیا ں ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالی نے جہاں
آپ تخلیقی فارمولوں اور اسرار و رموز کے علم سے منور کیا ہے وہاں علوم و ادب اور
شعرو سخن سے بہرور کیا ہے۔ اسی طرح حضوور بابا جی ؒ کے رخ جمال (ظاہر و باطن) کے
دونوں پہلو روشن اور منور ہیں۔
لوح و قلم اور
رباعیات جیسی فصیح و بلیغ تحریریں اس بات کا زندہ
و جاوید ثبوت ہیں کہ حضور بابا قلندر بابا اولیاءؒ کی ذات گرامی سے شراب عرفانی ایک ایسا چشمہ پھوٹ نکلا ہے جس
سے رہروان سلوک تشنۂ توحیدی میں مست و بے خود ہونے کے لیے ہمیشہ سرشار ہوتے رہیں گے۔