Topics
پیچش سادہ
ہویا خونی ، دونوں صورتوں میں انتڑیاں میں خراش اس کا سبب ہوتاہے۔ زرد یا نارنجی
رنگ کے پانی سے یہ مرض فوراً دور ہوجاتاہے۔ پانی کی خوراکیں مرض کی نوعیت کے مطابق
دینی چاہئیں، یعنی مرض کی شدت میں دودو گھنٹے بعد اور عام حالت میں صبح شام مکمل
طورپر صحت ہونے تک۔
اس مرض میں
زمین کے اندر پیدا ہونے والی ترکاریاں، تیز مسالے زیادہ نمک مرچ اور گوشت کی بوٹی
نہایت مضرہے۔
پرانی پیچش
کا دائمی مرض دیر تک مسلسل علاج کرنے سے رفع ہوجاتاہے۔ اس مرض میں غذا کے سلسلے
میں بہت زیادہ محتاط رہنا ضروری ہے۔ غذا میں ساگودانہ، اراروٹ، مونگ کی دال کی
کھچڑی جس میں دال۲؍حصے اورچاول ایک حصہ ہو استعمال کرناچاہئے۔ اگردودھ کو دس منٹ تک رزد
یا نارنجی رنگ کی بوتل میں دھوپ میں رکھ کر استعمال کیا جائے تو غذا اوردوادونوں
کا مسئلہ حل ہوجاتاہے۔ پیچش کے ساتھ مروڑ میں صرف نارنجی رنگ کا پانی استعمال
کرناچاہئے۔
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
وَمَاذَرَالَکُم فِی
الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُه اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَآيةً لِقَوميَّذَّکَّرُوْن
|
اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔