Topics

ذیابیطیس اورجگر میں السر کی وجوہات


جگر قدرت کا بنایا ہو اایک عجوبہ ہے جس میں لاکھ قسم کی برقی روہر وقت دوڑتی رہتی ہے۔ یہ اپنی ساخت میں اتنا مضبوط ہوتاہے کہ اگر اس کی خرابیاں شروع ہوجائیں تو کم سے کم پندرہ سال میں اسے بے کار کرتی ہیں۔

اس میں اورذخیروں کے علاوہ فولاد،اور گلائیگوجین (مٹھاس )کا بڑاذخیرہ ہوتاہے ۔ دراصل گلائیگوجین ہی جسم کی سب سے بڑی قوت ہے۔ اس کے اندر سے جو برقی روگزرتی ہے وہ زائد اوربیکار خلیوں کو الگ کرکے خون میں صحتمند خلئے شامل کردیتی ہے۔ جگر کے اندر کبھی السر بھی ہوجاتاہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ غیر صحت مند خلیوں کی تعداد لاکھوں گنی زیادہ ہو جاتی ہے۔ اور اس کا انحصار غذاپرہے۔ اگر غذاباربار اورزیادہ مقدارمیں کھائی جائے تو معدہ میں اس کا قوام صحیح نہیں بنتا جس سے آہستہ آہستہ جگر متاثر ہوتارہتاہے اور خراب ہوجاتاہے۔ جگر کا تعلق براہ راست معدہ اور آنتوں سے ہے۔ ان آنتوں میں قدرت کا ایک خاص پرزہ لگاہواہے جس کو’’لبلبہ‘‘کہتے ہیں اور اسی کے اوپر تمام جسم کو صحت مندر کھنے کی ذمہ داری ہے۔ یہ حسبِ ضرورت انسولین(Insulin)بناتاہے اور جگر کودیتاہے اور انسولین کی کمی سے ذیابیطیس ہوجاتی ہے جس کا تمام اعصاب پراثر پڑتاہے۔


Topics


Rang Aur Roshni Se Illaj

حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی


 

وَمَاذَرَالَکُم فِی الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُه اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَآيةً لِقَوميَّذَّکَّرُوْن

اوریہ جو بہت سی رنگ برنگ کی چیزیں اس نے تمہارے لئے زمین میں پیداکر رکھی ہیں، ان میں نشانی ہے ان لوگوں کے لئے جو سمجھ بوجھ سے کام لیتے ہیں۔

اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔