Topics
سرسام میں جب
ہذیان ہویا قے ہواس وقت رزدرنگ کا پانی پلانا مفیدہے۔
جب بے ہوشی
زیادہ ہوتو آسمانی رنگ کی شعاعیں دو تین بار ہر دو گھنٹے کے بعد ڈالنا چاہئے۔ غشی
کے ختم ہونے پر شعاع کا ڈالنا بندکرکے آسمانی رنگ کے پانی کی خوراک دینا چاہئے۔
اگر سردی کا زور ہواورنبض کی رفتار سست ہوتو
ایک دوخوراک سرخ رنگ کے پانی کی دے دینی چاہئے۔ اگرمرض معمولی ہوتو نارنجی رنگ کا
استعمال کافی ہے۔ بخار میں اگر دست بھی آرہے ہوں تو انہیں روکنے کی کوشش نہ کریں۔
فطرت فاضل مادہ کو خودہی نکالتی ہے۔
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
وَمَاذَرَالَکُم فِی
الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُه اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَآيةً لِقَوميَّذَّکَّرُوْن
|
اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔