Topics

شیطانی اور رحمانی کردار


میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و تندرستی کے ساتھ، بہترین معاش اور روزگار کے ساتھ، سعادت مند اولاد کے ساتھ، اللہ اور اللہ کے رسول   کی محبت کے ساتھ خوش و خرم رکھے۔ آپ سب لوگ اور بچے جس طرح مجھ سے محبت اور عقیدت کا اظہار فرماتے ہیں اس کے پیچھے اللہ، اللہ کے رسول اور اللہ کے رسول کے وارث اولیاء اللہ کی محبت ہے۔یہ بات ہر انسان اچھی طرح جانتا ہے کہ گوشت پوست کے جسم کی اپنی کوئی حیثیت نہیں ہے۔دکھاوے اور آرزو کے علاوہ اس کا کوئی نام رکھیں بھی تو فہم و بصیرت کے خلاف ہے۔پوری زندگی فنا کے اوپر  بقا ہے اور بقا کے اوپر بہر حال فنا ہے۔ کسی فنائیت کو حقیقت کا نام دینا ہر گز قرینِ عقل و قیاس نہیں ہے۔جو بھی انسان یہاں پیدا ہوتا ہے۔ جسم و جان کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ جسم و جان کے ساتھ جب تک زندہ رہتا ہے کچھ نہ کچھ کرتا رہتا ہے۔جب ہم یہ کہتے ہیں کہ وہ کچھ نہ کچھ کرتا ہے تو لامحالہ ہم یہ کہتے ہیں کہ اس سے کچھ نہ کچھ کرایا جاتا ہے۔کوئی چوراُچکاّ بن جاتا ہے۔ کوئی متّقی پرہیزگار ہو جاتا ہے۔ دونوں حالات میں جسم ہی بوجھ اُٹھاتا ہے۔کوئی ولی اللہ ہوجاتا ہے۔ جن خصوصی بندوں کو اللہ نے منتخب کر لیا تو وہ پیغمبری کے اعزاز سے نواز دیئے گئے۔ لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہر چیز کو کوئی ہستی متحرک رکھتی ہے۔ وہ ہستی جب تک متحرک رکھتی ہے جسم حرکت کرتا رہتا ہے یا اُس کے لئے جو کردار متعین ہوگیا ہے وہ کردار پورا کرتا رہتا ہے۔۔۔۔۔۔

کسی انسان کا ادب یا کسی انسان سے محبت اُس کے کردار کی وجہ سے ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔بُرے کردار کے آدمی سے کوئی محبت نہیں کرتا حالانکہ وہ بھی بقا اور فنا۔۔۔۔فنا اور بقا میں فنا ہورہا ہے۔

قانون یہ بنا۔۔۔۔۔کہ مادی جسم سے محبت یا نفرت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اصل ۔۔۔۔۔مادی جسم کا کردار ہے۔۔۔۔۔یہ کردار ہی محبت اور نفرت کا  SYMBOL ہے۔

اس دنیا میں دو کردار متعین ہیں۔ ایک شیطانی کردار ۔۔۔۔۔دوسرا رحمانی کردار۔ شیطانی نفرت ہے، حسد ہے، بغض ہے، غیبت ہے، فساد ہے، تخریب ہے، ایذا رسانی ہے، دولت پرستی ہے اور اللہ سے دوستی کا فقدان ہے۔اس کے بر عکس رحمانی کردار محبت ہے، عقیدت ہے،  پیار ہے، خلوص و ایثار ہے، کچھ کرنے کا جذبہ ہے، خدمتِ خلق ہے، ملک و قوم کی فلاح چاہنا ہے، اللہ سے دوستی کرنا ہے۔

شیطانی کردار کو اللہ تعالیٰ نا پسند کرتا ہے اور رحمانی کردار چونکہ خود اللہ کا کردار ہے اس لئے اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے۔یہ جتنے بھی روحانی لوگ ہیں یا اللہ کے دوست ہیں ، رحمانی کردار کے حامل ہیں۔ وہ خود رحمانی کردار میں زندہ رہتے ہیںاور اپنی نسل کو رحمانی کردار سے قریب کرنے کی تبلیغ کرتے ہیں۔ بلا تخصیص لوگوں کو توحید کے راستے پر چلنے کی دعوت دیتے ہیں اور ان کی تربیت کرتے ہیں۔

سلسلہ عظیمیہ پیغمبرانہ طرزِ فکر کا حامل سلسلہ ہے۔ سلسلہ عظیمیہ اور دوسرے تمام سلاسل نقشبندی ، سہر وردی، قادری، چشتی ، شاذلیٰ سب رحمانی کردار کے حامل افراد کے گروہ ہیں اس گروہ کا کام موجودہ اور آئندہ آنے والی نسلوں تک رحمانی کردار کی قدریں منتقل کرنا ہے۔ ان کے فرائض میں یہ شامل ہے کہ وہ خود با کردار ہوں تاکہ لوگ ان کو دیکھ کر، ان کے کردار کو سمجھ کر ان کی پیروی کریں۔ سلسلہ عظیمیہ اور دوسرے تمام سلاسل کے عام اور ذمہ دار افراد کو چاہئے کہ سیدنا حضور علیہ الصلوٰ ۃ و السلام کی سیرت و کردار خود اپنے اوپر نافذ کریں اور اپنے روحانی تشخّص کو برقرار رکھیں۔

بچہ ، بیٹا ، بیٹی ، بزرگ ، کم تعلیم یافتہ ، اعلیٰ تعلیم یافتہ اور چھوٹے اور بڑے کے اوپر فرض ہے کہ پیغمبرانہ طرزِ فکر کو اپنے بھائیوں میں، پڑوس میں ، محلے میں، شہروں میں ، ملکوں میں، قوموں میں اور پوری نوعِ انسانی میں پھیلانے کی بھر پُور جدو جہد کریں۔۔۔۔۔ جو لوگ اللہ کے مشن کو پھیلانے میں جدوجہد کرتے ہیں۔۔۔۔۔ جو لوگ اللہ کے مشن کو پھیلانے میں ایثار کرتے ہیں۔۔۔۔۔جو لوگ پیغمبرانہ کردار کو اپنا کر اس کردار کو گھر گھر پہنچاتے ہیں،اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں انہیں ہدایت کے راستے پر لے آؤں گا۔ اب ہمارا کام ہے کہ تعمیری قدروں کو اپنے اوپر محیط کر کے ساری دنیا میں پھیلا دیں۔

لیکن یہ اسی وقت ہوگا جب ہم خود باکردار ہوں۔ ہم جھوٹ بولتے ہوں، منافقت کرتے ہوں اور دوسروں سے یہ کہیں کہ تم  منافقت نہ کرو اور جھوٹ نہ بولو تو اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔

سلسلہ عظیمیہ کی تعلیمات کے حصول کے لئے ۲۲ اغراض و مقاصد بیان کئے گئے ہیں اُن کو اگر پڑھ کر اُن پر غور کر کے ، اُن کو یاد کر کے، اُس کی ایک ایک شق پر عمل کر کے ہم اگر اپنا کردار صحیح کرلیں تو ہم کسی سے بھی کوئی بات کہیں گے تو اُس کا اثر ہوگا اور اگر ہم نہیں بھی کہیں گے تو لوگ ہمارے کردارکو دیکھ کر ہماری تعلیمات کو قبول کریں گے۔ ہمارے قریب آئیں گے۔  ہمیں پسند کریں گے اور اس طرح یقینا سرورِ کائنات رسول اللہ کے روحانی مشن کا غلبہ عام ہوجائے گا۔

ہر جان روح کے بغیر بے جان ہے۔ کوئی حرکت  ، کوئی عمل روح کے بغیر ممکن نہیں۔


Alasto Birabikum

Khwaja Shamsuddin Azeemi


روحانی ڈائجسٹ میں شائع شدہ وہ مضامین جو ابھی تک کتابی شکل میں موجود نہیں تھے مراقبہ ہال عجمان متحدہ عرب امارات    کے اراکین  نے ایک کتابی شکل دینے  کی سعادت حاصل کی ہے۔اللہ تعالیٰ تمام اراکین اس کاوش کو قبول فرمائے اور ہمیں الٰہی مشن کی فروغ میں مزید توفیق و ہمت عطا فرمائے۔