Topics

آؤ اقرار کریں


اسلام ایک نظام اور ایک ضابطہ حیات ہے۔اس کی روحانی اور نورانی تعلیمات انسان کے سفر ِحیات میں قدم قدم پر موڑ موڑ پر ہر لمحہ ہر آن اس کی راہنمائی کرتی ہیں۔ حلقہ بگوش اسلام ہونے کے لئے ضروری ہے کہ انسان زبان سے اقرار کرے۔ اور دل سےتصدیق کرے اور عمل سے اس اقرار و تصدیق کی تکمیل کرنے کے بعد اس پر قائم بھی رہے یہی اسلام کی بنیادی تعلیمات ہیں۔

میں اپنی زبان سے اس عہد کا اقرار اور دل سے تصدیق کرتے ہوئے گواہی دیتا ہوں کے اے اللہ! تو ایک ہے اور تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔تو بے نیاز ہے،تو سب سے بڑا ہے ، تیرا کوئی ہمسر نہیں ،تو بے مثال ہے ،تو تمام برائیوں سے پاک ہے ۔سب اچھائیاں تیرے ہی لئے ہیں ۔ تمام تعریف و توصیف کا تو ہی سزاوار ہے ۔تو کھلی چھپی ہر بات کا علم رکھتا ہے ۔ تو دلوں کے بھید کو جانتا ہے عیبوں کو چھپاتا ہے اور غلطیوں سے درگزر کرتا ہے۔ اے اللہ ! میں ایمان لایا تجھ پر جیسا کہ تو اپنے ناموں اور صفتوں کے ساتھ ہے ۔ اے اللہ !میں ایمان لایا تیرے احکامات اور تعلیمات کی حامل تمام آسمانی صحائف اور کتابوں پر میں ایمان لایا زبور، توریت ، انجیل اور آخری کتاب قرآن پر، اور اس بات پر کہ اس کے بعد کوئی دوسری کتاب نازل نہیں ہوگی ،اور اس بات پر کہ یہ ایک مکمل نظام حیات اور ضابطہ زندگی ہے۔ اور اس میں زندگی کی تمام باتوں ،معاملات اور شعبوں سے متعلق صریح  ہدایت و رہنمائی موجود ہے۔ اے اللہ ! میں ایمان لایا تیری جانب سے مبعوث و منتخب کئے ہوئے انبیاء اور رسولوں پر، اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم  پر،اور اس بات پر کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی اور رسول نہیں ہو گا ۔اے اللہ! میں ایمان لایا اس بات پر کہ انسان اور دوسری تمام مخلوقات کی طرح یہ دنیا بھی ہمیشہ زندہ باقی اور قائم رہنے والی نہیں ہے، عارضی ہے، اور بالآخر یوم آخرت قائم ہو کر رہے گی ۔ اے اللہ ! میں ایمان لایا اس بات پر کہ تو کائنات کا حقیقی خالق، مالک اور تمام مخلوقات کا بڑا اور سرپرست اعلی ہے۔ زمین اور آسمانوں کی حکومت اور اقتدار سب تیرا ہے۔ تیری جلال و بزرگی والی ہمیشہ زندہ اور قائم رہنے والی ذات سب بھلائیوں کامنبع اور سرچشمہ ہے، میں زبان سے اس بات کا اقرار اور دل سے اس کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے عمل سے اس کو پورا کرنے کا عہد کرتا ہوں کہ تیرے سوا کسی کی عبادت اور بندگی نہیں کروں گا۔ صرف اور صرف تیرے سامنے سر کو جھکاؤں گا۔ اور کسی بھی حال میں دنیا اور رزائل نفس کے سامنے سرنگوں نہیں ہوں گا۔ عزت، دولت ،شہرت اور حکومت و اقتدار کی ہوس اور لالچ کے بتوں کو توڑ کر صرف خدائے واحد کی یاد اور ذکر سے اپنے دل کو روشن اور منور کروں گا اور صرف تیری بندگی کروں گا ۔اے اللہ ! میں تیری بارگاہ میں معافی کی درخواست کرتا ہوں اور بخشش کا طلب گار ہوں ان غلطیوں کی جو میں نے جان بوجھ کر کیں، ان غلطیوں کی جو میں نے انجانے میں اور بھول چوک میں کیں، ان غلطیوں کی جو میں نے چھپ کر کیں، اور غلطیوں کی جو میں نے کھل کر اور دکھا کر کیں۔ اے اللہ!  میں ان غلطیوں سے باز رہنے کا عہد کرتا ہوں جو میرے علم میں ہیں یا جن کا علم مجھے نہیں ہے۔ اور میں عہد کرتا ہوں کہ تیرے احکامات اور تعلیمات کا علم نہ صرف حاصل کروں گا بلکہ اس کو عملی جامہ پہنا کر اس کا حق بھی ادا کروں گا ۔

اے اللہ!  میں خود کو تیرے حوالے کرتا ہوں اور تیری پناہ میں دیتا ہوں اس بات سے کہ میں کسی شے کو تیرا شریک بناؤں اور اس شرک سے باز رہنے کا عہد کرتا ہوں اور بیزار ہوتا ہوں تیرے احکامات اور تعلیمات کے انکار سے، جھوٹ  دھوکہ اور فریب سے بداخلاقی اور بدسلوکی سے، کسی کی غیر موجودگی میں اس کی برائی بیان کرنے سے، ایک کی دوسرے سے شکایت اور ادھر کی باتیں ادھر کرنے سے، کسی غلط بات کو کسی کی طرف منسوب کرنے سے جو اس نے نہ کی ہو، تیرے احکامات اور تعلیمات میں تبدیلی اور اضافہ کرنے سے، تمام غلط باتوں، بے حیائیوں، بری باتوں اور کاموں سے ،

اے اللہ!  میں ایمان لایا اس بات پر کہ اچھائی اور برائی سب تیری طرف سے ہے۔ اور اس بات پر کہ موت کے بعد دوبارہ زندگی ہے ۔ بے شک برائیوں سے بچنے کی طاقت اور نیک کام کرنے کی توفیق نہیں۔ مگر تیری عظمت و جلال والی برگزیدہ ذات سے پر امید اور پر یقین ہوں۔

اے اللہ!  میں اقرار کرتا ہوں کہ ساری کائنات تیرا کنبہ ہے جبکہ تو خاندان سے ماوریٰ ہے۔ نوع انسانی کا ہر فرد میری طرح تیری مخلوق ہے۔ مخلوق کی حیثیت سے میں تخلیق کا احترام کروں گا۔ جو اپنے لئے چاہوں گا وہ اپنے بھائی کے لیے بھی پسند کروں گا۔ زمین میں شر اور فساد برپا نہیں کروں گا۔ اپنے خون کی طرح، اپنے ہر بھائی کے خون کے ایک ایک قطرہ کی حفاظت کروں گا۔

 اے اللہ! میں اقرار کرتا ہوں کہ کسی کی دل آزاری نہیں کروں گا۔ بڑوں کا احترام کروں گا اور چھوٹوں سے شفقت سے پیش آؤں گا ۔

اے اللہ !میں جانتا ہوں کہ تیری ذات انفرادی طرز عمل کی بجائے اجتماعی سوچ کو پسند کرتی ہے۔ تو نے اپنے برگزیدہ بندوں رسولوں نبیوں اور اپنے محبوب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ سے نوع انسانی کو یہ پیغام پہنچایا ہے کہ تیری ذات پاک پوری کائنات کی سرپرست اعلی ہے۔ تو چاہتا ہے کہ پوری نوع انسانی ایک کنبہ برادری تیری بنائی ہوئی زمین پر سکھ چین کے ساتھ رہے۔

اے اللہ ! میں یہ بھی جانتا ہوں کہ تو نے اپنی مخلوق کے لیے ہر چیز عام کر دی ہے۔ انواع و اقسام کی نعمتوں سے مزین دسترخوان "زمین" کو بونے کے لیے ہمیں مفت عطا کی ہے۔ پانی کی کوئی قیمت تو ہم سے وصول نہیں کرتا۔ دھوپ مفت ہے چاندنی کا کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ ہمارے پھیپھڑے مفت کی آکسیجن بھرتے ہیں اور ایندھن کے طور پر جلاتے ہیں اور اس انرجی ہم زندہ اور متحرک رہتے ہیں۔ تو چاہتا تو یہ کر سکتا تھا کہ جب تک کوئی آدم ذات ایک ہزار مرتبہ ہمیں سجدہ نہیں کرے گا اسے آکسیجن فراہم نہیں کی جائے گی۔ جب تک کوئی بندہ دو نفلیں نہیں پڑھے گا اسے پانی میسر نہیں آئے گا ،جب تک کوئی بندہ ہم سے مانگے گا نہیں، اسے ہوا سے استفادہ کا حق نہیں ہوگا ۔

اے اللہ ! تیری رحمت کائنات پر محیط ہے۔اے  پروردگار! تیری شان اعلیٰ و ارفع ہے ۔میں عہد کرتا ہوں کہ تیری مخلوق میں محبت و ایثار اور بھائی چارہ کا جذبہ عام کروں گا۔ اس دنیا کو سکون کا گہوارہ اور جنت  آغوش بناؤں گا ۔

اے اللہ! جس طرح تو ہمیں عید کی خوشیاں عطا کرتا ہے، میں اور میرے برادر و ہمشیرگان، فرزند اور دختران، بچے بوڑھےہم سب مل کر تیری عظمت و بزرگی کے گیت گائیں گے۔ مصلحتوں کے بت پاش پاش کر کے تیرے حضور سرنگوں ہوں گے۔ تیری یکتائی کے ترانے دلوں کی حرارت کے ساتھ ہماری زبان پر ہوں گے ۔

اے اللہ!  میں زبان سے اور دل سے اس بات کی تصدیق کرتا ہوں کہ تو ہی ہمارا کفیل ہے۔ تو ہی ہمارا محافظ ہے۔ اور تو ہی ہمارا دوست ہے۔

دوستو! آؤ کہ اللہ کی حمد پڑھیں۔ یارو اقرار کرو کہ زمین کی گود کو اجاڑیں گے نہیں ۔ ساتھیو ! جھک جاؤ اللہ کے سامنے جھکنے میں عظمت ہے۔ ہمدم بوریہ نشینو! سنو کے ازل سے آواز آرہی ہے کہ 

اللہ تمہارا رفیق ہے۔ تمہاری رگ جان سے قریب ہے۔ جہاں تم ایک ہو وہاں دوسرا اللہ ہے ۔ جہاں تم دو ہو وہاں تیسرا اللہ ہے۔ جب تم ایک قدم اٹھاتے ہو تو اللہ دو قدم تمہاری طرف آتا ہے ۔ تمہاری نیکی کو عام کرتا ہے اور تمہاری برائیوں سے چشم پوشی کرکے انہیں چھپاتا ہے ۔

آؤ۔  کہ آج اس بات کا اقرار کریں کہ عید کے مبارک دن انسان بن کر آدم زاد  برادری کو سکون تقسیم کریں گے۔ خود خوش رہیں گے اور اپنے بھائی بہنوں پر مسرت و شادمانیوں کے پھول نچھاور کریں گے۔


 

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ ۔ 

عید مبارک !

 


 


Alasto Birabikum

Khwaja Shamsuddin Azeemi


روحانی ڈائجسٹ میں شائع شدہ وہ مضامین جو ابھی تک کتابی شکل میں موجود نہیں تھے مراقبہ ہال عجمان متحدہ عرب امارات    کے اراکین  نے ایک کتابی شکل دینے  کی سعادت حاصل کی ہے۔اللہ تعالیٰ تمام اراکین اس کاوش کو قبول فرمائے اور ہمیں الٰہی مشن کی فروغ میں مزید توفیق و ہمت عطا فرمائے۔