Topics

آنکھوں پر پٹی باندھ لیں


ابا جان! آپ اپنی آنکھوں پر پٹی باندھ لیں۔ ایسا نہ ہو کہ چھری چلاتے وقت، شفقت پدری اطاعت کے جذبات پر اثر انداز ہو ۔

باپ کا دل بیٹے کی محبت سے مزید سرشار ہوگیا اور اس لمحے ایسے بیٹے کا باپ ہونے پر فخر ومباحات کے جذبات مزید گہرے ہو گئے۔ اور آخر کار ایک بوڑھے باپ نے آنکھوں پر پٹی باندھ کر خود اپنے ہاتھ سےاکلوتے معصوم بیٹے کی گردن پر چھری چلا دی۔ اور یوں اپنے رب کے حضور اپنے یقین و اطاعت کا مکمل ثبوت پیش کردیا۔ لیکن باپ نے اس کام سے فارغ ہو کر جب آنکھیں کھول کر دیکھا تو اس کا معصوم لختِ جگر صحیح و سلامت موجود تھا۔ اس کی جگہ ایک مینڈھا ذبح  ہوا پڑا ہوا تھا ۔

اللہ تعالی نے ان کی یہ قربانی منظور فرما لی تھی۔

 پروردگار عالم کو اپنے ان فرمانبردار بندوں کی یہ ادا اس قدر پسند آئی کہ اس نے رہتی دنیا تک اپنے نام لیوا  بندوں کے لئے  اس قربانی کی یاد منانے کا حکم دے دیا اور اس کے ساتھ ہی عید الاضحی کی قربانی لازم قرار پائی۔ اور وہ ملعون جو،ان کو راہ سے ہٹانے آیا تھا اس کی مزید ذلت و خواری اس طرح ہوئی کہ ہر سال حج کے موقع پر لاکھوں فرزندان توحید ان دونوں برگزیدہ نبیوں کی سنت کی پیروی کرتے ہوئے شیطان کو کنکریاں مار کر اس کو ذلیل و رسوا کرتے ہیں۔ لیکن شیطان آج بھی اپنے کام میں مصروف ہے چونکہ اس نے قیامت تک کے لئے مہلت مانگی ہوئی ہے ۔

شیطان کھلے اور چھپے ہوئے طریقوں سے نوع انسانی کو ورغلانے میں مصروف ہے۔ لاکھوں مسلمان ہر سال حج کے موقع پر شیطان کو کروڑوں کنکریاں مار کر اس سے اپنی نفرت کا اظہار کرتے ہیں۔

 لیکن۔۔۔۔

 کیا ہم نے اپنے اندر موجود شیطان کو بھی کنکریاں مار کر مفلوج کر لیا ہے ؟

میں نے آج یہ خواب دیکھا ہے ۔

اس کی تعبیر کیا ہے؟

 یہ خواب بجائے خود تعبیر ہے۔

 پھر اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟

 یہ تو خود تم پر منحصر ہے۔ اصل بات تمہیں بتائی جا چکی ہے۔

میں اس کے مطابق عمل کرنے کے لئے تیار ہوں۔

 اور پھر۔۔۔۔

 ایک خواب کی تعبیر پانے والوں کا یہ دو رُکنی قافلہ اپنے یقین، محبت،ایثار اور اطاعت کا ثبوت دینے کے لیے اپنے گھر سے نکل کھڑا ہوا ۔

راستے میں محبوب کے ایک نافرمان اور محبیّن کے ایک دشمن نے دوست بن کر سمجھانے کی کوشش کی ۔ یہ سمجھانے کی نہیں ، راہ سے ہٹانے کی کوشش تھی۔ اٹل ارادوں کو متزلزل کر دینے ،یقین کو شک میں تبدیل کر دینے، ایمان کو کمزور کر دینے کی کوشش تھی۔ اور یہ کوشش اسی کام کا ایک حصہ تھی جس کے لئے اس نے اس دنیا میں ہمیشہ کے لئے مہلت مانگی تھی اور یہ مہلت ا سے عطا کر دی گئی تھی۔

 لیکن ہر بار۔۔۔۔۔۔ 

یہ کوشش کرنے والا یقین کی دولت سے سرشار لوگوں کے سامنے منہ کی کھاتا رہا تھا ۔ مگر اس کی بدقسمتی یہ تھی کہ ہر شکست کے بعد بجائے اس کے کہ نصیحت حاصل کر لیتا اور اپنی نافرمانیوں کا سلسلہ مزید دراز نہ کرتا اس نے اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں اور ایک کے بعد دوسرے شخص کی تلاش میں لگا رہا۔

 یقیناً اسے بہت کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں اورنوع انسانی  کے کمزور یقین رکھنے والے لوگ اس کے دام ِفریب میں آتے گئے۔ لیکن جو اس کا اصل نشانہ تھے ان کے مقابلے میں کامیابی کی اس کی حسرت ہی رہی اور ان سے کبھی لعنت ملامت کبھی جھڑکی اور کبھی پتھر کھانے پڑے اور اس روز بھی وہ پتھروں کی مار سہہ کر تلملاتا ہوا ،اپنی ناکامی کا تماشہ دیکھتا رہا ۔

باپ نے اپنے بیٹے کو زمین پر لٹا دیا اور پھر ایک تیز دھار چھری باپ اور بیٹے کی نگاہوں کے سامنے تھی ۔ اچانک بیٹے نے باپ کو یہ مشورہ دے کر اپنی اطاعت کا ایک اور لازوال ثبوت پیش کردیا ۔


 


Alasto Birabikum

Khwaja Shamsuddin Azeemi


روحانی ڈائجسٹ میں شائع شدہ وہ مضامین جو ابھی تک کتابی شکل میں موجود نہیں تھے مراقبہ ہال عجمان متحدہ عرب امارات    کے اراکین  نے ایک کتابی شکل دینے  کی سعادت حاصل کی ہے۔اللہ تعالیٰ تمام اراکین اس کاوش کو قبول فرمائے اور ہمیں الٰہی مشن کی فروغ میں مزید توفیق و ہمت عطا فرمائے۔