Spiritual Healing
جس ہڈی کو ہنسلی
کہتے ہیں، گردن کے ارد گرد رو کی گزرگاہ ہے۔ جو ام الدماغ سے چلتی ہے اس ہڈی کے
ٹوٹنے سے بھی ام الدماغ کے ریشوں میں نقص واقع ہوجاتاہے۔ اس نقص کو سوائے بندش کے
دور نہیں کیا جا سکتاکیونکہ بندش سے ہی وہ رواپنی جگہ پھر قائم ہو جاتی ہے۔ جہاں
سے وہ ہٹ چکی تھی۔ اس مرض میں نیلی روشنی کاتیل نہایت مفید علاج ہے لیکن پھر بھی اس میں
گرہ پڑنے کا امکان ہے۔ یہ گرہ ہاتھ پیروں سے کام کرنے والوں کے لئے تو کوئی مضرت
نہیں رکھتی لیکن دماغی کام کرنے والوں کونقصان پہنچاتی ہے یہ گر ہ جس قدر تحلیل ہو
جائے دماغی کام کرنے والوں کے لئے بہترہے۔
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
وَمَاذَرَالَکُم فِی
الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُه اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَآيةً لِقَوميَّذَّکَّرُوْن
|
اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔