Spiritual Healing
بعض اوقات صرف چند
ہزار خلئے رو کے تصرف سے بالکل خالی ہوجاتے ہیں یا ان میں روکا تصر ف قطعی نہیں
رہتا۔ روکا تصرف نہ ہونے سے یہ منشا ء نہیں ہے کہ رو رہتی ہی نہیں ہے بلکہ رو میں
ترتیب نہیں رہتی ۔ یہاں تک کہ وہ بالکل بے قاعدہ ہوجاتی ہے۔
اب چند ہزار خلیوں
کے بے ترتیب ہونے کا اثر یہ ہوتاہے کہ آدمی ایک بات کا تعلق دوسری بات سے قائم
نہیں رکھ سکتا۔ کبھی کبھی اس پر بڑی شرمندگی ہوتی ہے۔ ایساناممکن ہے کہ ہر شخص کے
ساتھ اس قسم کے واقعات پیش نہ آتے ہوں ۔ یہ کوئی بیماری نہیں ہے مگر باربار ایسا
ہونے سے بیماری پیداہوجاتی ہے۔ اس کو حافظہ کی زیادہ کمزوری کانام دیاجاتاہے۔
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
وَمَاذَرَالَکُم فِی
الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُه اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَآيةً لِقَوميَّذَّکَّرُوْن
|
اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔