Topics
سوال: میری پلکیں بہت جلدی جلدی جھپکتی ہیں۔ ہزار
کوشش کرتا ہوں کہ ایسا نہ ہو مگر پلکوں کا جلد جھپکنا ختم نہیں ہوتا تقریباً چھ
سال سے یہی حال ہے اور اس کی وجہ سے لوگوں کے سامنے شرمندگی اٹھانا پڑتی ہے۔ ایسا
کیوں ہوتا ہے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے علاج تجویز فرما دیں۔
جواب: تخلیق کا قانون یہ ہے کہ جب تک آنکھوں کے پردے
حرکت نہ کریں اور ڈھیلوں پر ضرب نہ لگائیں۔ بصارت کا عمل پورا نہیں ہوتا۔ جب آنکھ
کا جلدی غلاف حرکت کرتا ہے تو ڈھیلوں پر ہلکی ضرب لگاتا ہے اور آنکھ کو ایک لمحہ
کے لئے روشنیوں اور مناظر سے منقطع کر دیتا ہے۔ مادی اشیاء کا احساس ہلکی ضرب کے
بعد روشنیوں سے انقطاع چاہتا ہے اور اس اثناء میں ذہن کو بتا دیتا ہے کہ میں نے
کیا دیکھا ہے جیسے ہی یہ کوئی تصویری خاکہ ہمارے ذہن میں داخل ہوتا ہے فکر انسانی
اسے سمجھنے کی کوشش کرتی ہے اگر ایک مخصوص وقفہ تک یہ عمل پورا نہ ہو تو پلک
جھپکنے کا عمل صادر ہوتا ہے تا کہ فکر کو اپنا کام کرنے کے لئے لمحہ بھر کی مہلت
مل جائے۔ قدرتی طور پر پلکیں جھپکانے کا ایک وقفہ مقرر ہے لیکن اگر اس وقفہ میں
فکری عمل پوراا نہیں ہوا تو پلکیں کم وقفہ سے جھپکنے لگتی ہیں فکر کو تیز رفتار
کرنے کے لئے عمل تلقین کیا جا رہا ہے۔ اس پر ایک ماہ تک عمل کریں۔
رات کو سونے سے پہلے آلتی پالتی مار کر
بیٹھ جائیں اور تصور کی نگاہ سے جھانکیں دیکھیں کہ دماغ میں ایک روشن نقطہ ہے اس
روشن نقطہ کو دائرہ کی شکل میں Clockwiseگردش دیں۔ دس منٹ تک گردش دینے کے بعد کسی سے بات کئے بغیر سو
جائیں۔