Topics

شعور اور مٹھاس

سوال:   میں اگر موت کی خبر یا کوئی اور بری خبر سن لوں تو ہاتھ پیر بے جان ہو جاتے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اب میں بھی ختم ہونے والا ہوں۔ انہی خیالات میں سانس پھولنے لگتا ہے اور دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔ یہ کیفیات بعض اوقات اتنی شدید ہوتی ہیں کہ میں چپکے چپکے رونا شروع کر دیتا ہوں تب کہیں طبیعت میں سکون محسوس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مجھے گیس یعنی تبخیر معدہ کی شکایت بھی ہے۔

جواب:  اَللّٰہُ نُوْرُ السَّمٰوٰاتِ وَاْاَرْضِ کے مصداق ہر چیز روشنیوں کے تانے بانے سے مرکب ہے اور روشنی مقدار ہے۔ جب ہم بات کرتے ہیں یا کچھ پڑھتے ہیں تو یہ بھی دراصل روشنی ہے پڑھنے یا بات کرنے سے روشنیوں کا ذخیرہ ہوتا ہے یا روشنی ENERGYخرچ ہوتی ہے زیاہ خرچ ہونا بھی بیماری ہے اور روشنیو ں کا اعتدال سے زیادہ ذخیرہ ہونا بھی شعور کے لئے بار بن جاتا ہے اور اس سے قسم قسم کے مسائل اور بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ آپ کا حال بھی یہی ہے آپ نے بہت زیادہ وظائف پڑھے ہیں اور روشنیوں کا ذخیرہ زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ شکایتیں وجود میں آئی ہیں۔ مسئلہ کا حل یہ ہے کہ سب کچھ پڑھنا چھوڑ دیں اور میٹھی چیزیں زیادہ کھایا کریں تا کہ شعور مٹھاس سے تقویت پاتا ہے۔رات کو ایک چمچہ خالص شہد کالے کر اس پر ایک بار اَلرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْلُ دم کر کے استعمال کریں۔ 

Topics


Hazrat Key Masael

حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی