Topics

مقناطیسی لہریں

سوال:   میری دور کی نظر کمزور ہے چشمہ کا نمبر نفی تین ہے۔ مجھے کوئی ایسا علاج بتا دیں جس سے میری نظر ٹھیک ہو جائے۔ سنا ہے کہ سورج کو دیکھنے سے نظر ٹھیک ہو جاتی ہے۔ یہ بتا دیں کہ سورج کو کس وقت تک دیکھنا ہے۔

جواب:  صبح سویرے بیدار ہو جائیں اور کھلی جگہ جا کر ہلکی ورزش کریں اور مشرق کی جانب منہ کر کے کھڑے ہو جائیں۔ جہاں سے سورج نظر آئے۔ جب سورج نکلنا شروع ہو اپنی پوری توجہ تکنے پر مرکوز کر دیں۔ا ور سورج بینی کے دوران دل ہی دل میں یہ دہرائیں کہ سورج کی مقناطیسی لہریں میرے انر میں جذب ہو رہی ہیں۔ یہ عمل صرف ایک منٹ تک کیا جائے۔

          میں آپ کو خدا کا واسطہ دے کر کہتی ہوں کہ میرا خط ضرور شائع کریں اور مجھے وظیفہ بتائیں جس کے کرنے سے میرا مسئلہ حل ہو جائے۔ میں نے اپنے بارے میں کسی سے پوچھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تمہاری شادی میں بہت رکاوٹ ہے۔ اگر اس دوران شادی ہو بھی گئی۔ تو وہ ناکام ہو گئی اس بات سے میں اور ڈر گئی اور اب میں بہت زیادہ پریشان رہنے لگی ہوں۔ اپنی بیٹی سمجھ کر مجھے کچھ پڑھنے کے لئے دیں تا کہ میری پریشانی دور ہو۔

جواب:  میرا مشاہدہ ہے کہ اکثر لوگوں کے عبادات و ریاضات کا یہ عالم ہے کہ نماز باجماعت اس طرح پڑھتے ہیں کہ کبھی تکبیر اولیٰ قضا نہیں کی۔ اشراق، چاشت، تہجد کی نفلوں میں کئی کئی پاروں کی تلاوت، اوابین کی نفل کی ادائیگی، ذکر و اذکار اس کے علاوہ وظائف کی ایک لمبی فہرست، حسب توفیق حج و زیارت کی سعادت حاصل کرنا، اعمال حسنہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا۔ الغرض جو کچھ بھی ان سے ممکن ہوتا ہے وہ کر گزرنے سے نہیں چوکتے لیکن دل کی دنیا کا یہ حال ہے کہ شک اور بے یقینی کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر موجزن ہے۔ ان کی گفتگو سوائے پریشانی اور مایوسی کے لاحاصل۔

          یاد رکھئے…………زیادہ وظائف پڑھنے سے فائدہ کے بجائے الٹا نقصان ہوتا ہے مسائل حل ہونے کی بجائے اور پیدا ہونے لگتے ہیں۔ مشکلیں آسان ہونے کی بجائے اور پیدا ہونے لگتی ہیں۔ آسانیاں مشکلات کا روپ دھار لیتی ہیں۔ ذہنی پیچیدگیاں، انتشار، کشمکش اور خیالات کی یلغار سب مل کر بیک وقت انسان پر اس طرح حملہ آور ہوتی ہیں کہ وہ شک و شبہات میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ ایسے لوگ اللہ تعالیٰ (جو اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے بھی زیادہ محبت فرماتے ہیں ایک ماں کا حال یہ ہے کہ بچے کی ذرا سی تکلیف دیکھی نہیں جاتی) کی رحمت سے مایوس ہو کر بالآخر مر جاتے ہیں۔ اللہ کی رحمت سے مایوس ہو کر بندہ دین اور دنیا دونوں کی طرف خسارے میں رہتا ہے۔

          ہمارے پیارے حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے ہمیں زندگی گزارنے کا ایک پروگرام دیا ہے اس میں اعتدال ہے اور اگر اعتدال نہ ہو تو زندگی درہم برہم ہو جاتی ہے۔ اس پروگرام کی عملی مثال خود حضور اکرمﷺ کی سیرت طیبہ اور صحابہ اکرامؓ اور اللہ کے مقرب بندوں اولیاء کی زندگیاں ہیں۔ قرآن پاک کے قانون کے مطابق اللہ تعالیٰ سے قربت کی نشانی یہ ہے کہ بندہ خوف اورغم کی زندگی سے دور ہو جاتا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

          ترجمہ:”تحقیق اللہ کے دوستوں کو خوف ہوا ہے اور نہ وہ غمزدہ زندگی سے آشنا ہوتے ہیں۔“ (قرآن)

          اپنے والد سے کہئے کہ وہ بیک وقت سب کچھ پڑھنا چھوڑ دیں، صرف پانچ وقت نماز ادا کریں۔ آپ کے مسئلہ کا بظاہر اس کے علاوہ کوئی اور حل نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کا حامی و ناصر ہو۔ آمین

ایک منٹ سورج دیکھنے کے بعد وہاں سے ہٹ جائیں۔

Topics


Hazrat Key Masael

حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی