Spiritual Healing
سوال: مجھے پچھلے آٹھ سال سے دمہ کی شکایت ہے بعض
اوقات تو سانس بھی بند ہوتا ہوا معلوم ہوتا ہے۔ بے انتہا تکلیف میں ہوں۔
ہومیوپیتھی علاج سے کچھ فائدہ محسوس ہوا لیکن چند ہفتوں کے بعد پھر وہی کیفیت ہو
گئی خدا دشمن کو بھی یہ مرض نہ دے۔ برائے کرم میرے مرض کو رفع فرما دیں تمام زندگی
دعائیں دوں گا۔
جواب: مرض کو رفع کرنا بیمار کو صحت دینا اللہ کا کام
ہے میں صرف اللہ کے بھروسہ پر علاج تجویز کر دیتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ کے بیان کردہ
قانون کے تحت آدمی روشنیوں کا مجموعہ ہے۔ ان روشنیوں کے اوپر ہی اس کی زندگی اور
صحت کا دارومدار ہے بہت سے امراض روشنیوں کی کمی سے وجود میں آتے ہیں۔
روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی
زندگی میں دور کرنے والی روشنیوں کی قسمیں بے شمار ہیں ہر روشنی کا الگ الگ نام
رکھنا انسانی فکر سے باہر ہے۔ سمجھنے کے لئے ہم ان روشنیوں کو مختلف رنگوں کا نام
دیتے ہیں۔ دمہ اور ضیق النفس کا مرض بھی روشنیوں میں عدم توازن کی بناء پر ہوتا
ہے۔ وہ روشنیاں جو پورے جسم میں خون کو گردش دینے کی ذمہ دار ہیں۔ ان میں توازن
نہیں رہتا نتیجے میں خون کی کثافت جو مسامات کے ذریعہ نکلنی چاہئے وہ پوری طرح
خارج نہیں ہوتی اور جب یہ خون پورے جسم میں دور کر کے پھیپھڑوں میں پہنچتا ہے
پھیپھڑوں
کی جالیوں میں یہ کثافت جمع ہوتی رہتی ہے اس کثافت میں ابتداً تعفن پیدا ہوتا ہے
اور پھر وائرس Virusپیدا
ہو جاتے ہیں۔
جب پھیپھڑے ان سے بھر جاتے ہیں تو پھیپھڑوں کا پمپنگ سسٹم خراب ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری پیش آتی ہے اور اسی کو دمہ کا نام دیا جاتا ہے۔ اس مرض کا روحانی علاج یہ ہے:
احتیاط۔
مریض کو صاف ہوا اور گرد و غبار سے پاک فضا میں رہنا چاہئے۔ مرطوب ہوا کھٹی اور
ٹھنڈی چیزیں اس مرض میں نقصان دہ ہیں۔ زیادہ سردی اور زیادہ گرمی سے بچاؤ ضروری
ہے۔ اس علاج کے ساتھ ساتھ صبح بہت سویرے بیدار ہو کر کسی درخت کے نیچے کھڑے ہو
جائیں۔ یہ عمل ہر حال میں سورج طلوع ہونے سے پہلے کیا جائے۔