Topics
سوال :
لوگوں کے ناموں کی ایک لمبی لسٹ ہے، متفرق شہروں سے تقریباً ۵۰ سے زائد نام ہے
جواب : اللہ
تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد کیا ہے کہ
’’ہم نے ہر چیز کو جوڑے جوڑے پیدا کیا ‘‘
اور یہ بھی ارشاد ہے کہ ’’ ہم نے
ہر چیز کو تخلیق کیا جوڑے اور دوہرے ‘‘
یعنی تخلیق کے اجزائے ترکیبی پرغور کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ دو
رُخ مونث اور مذکر ہیں، اللہ تعالیٰ نے مذکر اور مونث کے ذریعے اس کائنات کو روشنی
بخشی، دوسری بات جوڑے اور دوہرے کی ہے، جوڑے دہرے سے مراد یہ ہے کہ مذکر بھی دو رُخ سے
مرکب ہے اور مونث کے بھی دو رُخ کام کرتے ہیں۔ اِس کی مثال حضرت آدم سے دی جاسکتی
ہے ، حضرت آدم سے حوا پیدا ہوئیں، مطلب واضح ہے کہ آدم دورُخ سے مرکب ہے۔ ایک رُخ ظاہر جس کا نام آدم ہے اور آدم کا
دوسرا رُخ باطن ہے جس کا نام حوا ہے۔ حوا کی پیدائش سے پہلے آدم کے اندر حوا موجود
تھی اور جب آدم کے اندر ہم جنس کے لیے تقاضا پیدا ہوا تو یہ تقا ضا تخلیقی عمل بن
گیا اور تخلیقی عمل کے نتیجہ میں حوا کا وجود ظاہر ہوگیا ۔ جس طرح آدم کے اندر
حوا موجود تھیں اس طرح حوا کے اندر آدم موجود ہے ، یہ مختصر تشریح ہے ’’جوڑے دوہرے ‘‘ کی،
انفرادی
حیثیت میں آدمی خواہ عورت ہو یا مرد دو رُخ سے مرکب ہے۔ یہ دو رُخ مکمل آدمی یا عورت میں ایک رُخ چھپا
ہوا اور ایک ظاہر ی رُخ ہے، اسی طرح دماغ
کے بھی دورُخ ہے۔ ایک چھپا ہوا دماغ اور ایک ظاہر دماغ ، چھپا ہو ادماغ لاشعور ہے
اور ظاہر دماغ شعور ہے، ہمیشہ اس چیز کی
طاقت ذیادہ ہوتی ہے جو چھپی ہوئی ہے۔ ایٹم کی تھیوری پر اگر تبصرہ کیا جائے تو بجز
کوئی کہنے میں نہیں آتی کہ ایٹم (Atom)
مخفی اور چھپی ہوئی طاقت کا مظاہرہ ہے۔
سائنسدانوں نے جب اس مخفی طاقت کو تلاش کرلیا تو ایٹم وجود میں آگیا۔ روز مرہ کی
مشاہدہ کی بات ہے گاڑی میں پیٹرول جاتا ہے اور پیٹرول جب جلتا ہے توجب تک اس کے
اندر مخفی قوت کو متحرک نہ کیا جائے تو گاڑی نہیں چلے گی۔
آدمی
گوشت پوست سے بنا ہوا ہے اسکے اندرمخفی رُخ کا نام ’’روح‘‘
ہے، جب تک روح اس گوشت پوست کے جسم
کو متحرک رکھتی ہے یہ گوشت پوست کا جسم چلتا پھرتا ، بھاگتا دوڑتا ہے اور جب مخفی
قوت روح دنیا سے رشتہ منقطع کرلیتی ہے تو گوشت پوست کا جسم بے جان ، بے حرکت اور
بے عمل ہوجاتا ہے۔ مختصر تمہید آپ سب حضرات کے مسائل سامنے رکھ کر بیان کی گئی
ہے، فرداً فردا ً
اس لیے ممکن نہیں کیونکہ خطوط کی تعداد بہت زیادہ ہیں۔ جواباً عرض ہے کہ
آپ سب اپنے اندر مخفی قوت متحرک کریں جیسے ہی یہ قوت برسرپیکار ہوجائے گی مسائل
کا حل نکل آئے گا۔ اس مخفی قوت کو متحرک اور با عمل کر نے کا طریقہ یہ ہے
سب
کاموں سے فارغ ہونے کے بعد رات کو سونے سے پہلے غسل کریں، غسل کرنے کے بعد کوئی
خوشبو سلگائیں اور شمال رُخ مصلیٰ پر بیٹھ جائیں،
گیارہ مرتبہ درود شریف ، گیارہ مرتبہ پہلا کلمہ اور گیارہ مرتبہ تیسرا کلمہ
پڑھیں، آنکھیں بند کرلیں، بند آنکھوں سے
یہ دیکھیں کے سر میں دو دماغ ہیں، ایک دماغ الٹی طرف اور سیدھی طرف دوسرا دماغ
ہے۔ دونوں دماغ کے درمیان ایک پردہ
ہے، الٹی طرف کے دماغ میں پردہ کے اندر
جھانکنے کی کوشش کریں۔ ابتداء میں خیالات کا ایک ہجوم ہوجاتا ہے اور آدمی یکسو
نہیں ہوپاتالیکن مسلسل مشق سے خیالات کی یلغار کم ہوکر ختم ہوجاتی ہے۔ جب خیالات
ایک نقطہ پر مرکوز ہوجاتے ہیں تو الٹی طرف کے دماغ سے روشنیاں پھوٹتی ہوئی نظر
آتی ہیں۔ جس گھڑی جس آن یہ روشنی کوئی بندہ حالت مراقبہ یا حالت مشاہد میں دیکھ
لیتا ہے اس کی زندگی سے خوف نکل جاتا ہے۔
جب
کسی بندے میں سے خوف نکل جاتا ہے تواللہ کے بقول اس کا شمار اللہ کے دوستوں میں
ہوتا ہے اور اللہ کے دوست کے لیے ساری دنیا مسخر ہوتی ہے۔ وہ اپنے بائیں رُخ کی
طرف کے دماغ (لاشعور) سے اپنے حسب منشاء کام لے سکتا ہے اس لیے کہ تمام مظاہرات
(ان کا تعلق زندگی کے کسی بھی شعبے سے ہو) جن میں ہم زندہ ہیں سانس لے رہے ہیں سب
کے سب لاشعوری حواس پر قائم ہیں۔ جب تک لاشعور ہمیں اطلاع فراہم کرتا ہے رہتا ہے
ہمارے اندر زندگی کے تقاضے اور ان تقاضوں کی تکمیل کے لیے جدوجہد کا عمل جاری رہتا
ہے اور جب لاشعور اطلاعا ت فراہم کرنا بند کردیتا ہے توہم مرجاتے ہیں۔
Khwaja Shamsuddin Azeemi
ان
کالم میں قارئین کے جسمانی، معاشی اور معاشرتی مسائل کے علاوہ بہت ہی زیادہ علمی اور
تفکر طلب سوالات بھی ہوتے تھے۔ جن میں پیراسائیکالوجی کے ٹاپک پربہت سے سولات ہیں۔
میں نے ان کالمز میں سے تقریباَ 125 سوالات جوکہ پیراسائیکالوجی اور علمی نوعیت کے
تھے کو الگ کرکے کتابی صورت دی۔ تاکہ یہ علمی ورثہ ماضی کی تہہ میں دفن نہ ہوجائے
، علم دوست لوگوں تک ان کو پہنچایا جائے اور مرشد کریم کے علوم کا ذخیرہ محفوظ
ہوسکے۔