Topics

انسان اور جنات

  

سوال  :  روزنامہ جنگ میں آپکا کالم بہت عرصہ سے اور بہت شوق سے پڑھتا ہوں ، کئی مرتبہ کی تحریروں سے میں اس نتیجہ پر پہنچا کہ آپ بھی جنات کی انسانوں سے علیحدہ رہن سہن ، بیوی بچوں  اور تولیدگی کے قائل ہیں۔ جیسا کہ حال میں ہی ایک سوال کے جواب میں آپ نے فرمایا ، ہمارے یہاں ۹ ماہ میں بچہ پیدا ہوتا ہے تو جنات میں ۹ سال میں بچہ پیدا ہوتا ہے ۔  میں جاننا چاہتا ہوں کہ کس بنیاد پر آپ نے یہ فیصلہ صادر فرمایا ہے، امید ہے کہ جواب سے محروم نہیں فرمائیں گے۔

جواب  :  اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا ہے کہ ہم نے انسان اور جنات کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا علما ء کرام اور مفسرین نے اس کی تشریح میں ارشاد کیا ہے کہ انسان اور جنات کو اللہ تعالیٰ نے اس لیے پیدا کیا کہ وہ اللہ تعالیٰ کا عرفان حاصل کریں ، جہاں مخلوق زیر بحث آجاتی ہیں وہاں تولید کا سلسلہ امر لازم بن جاتا ہے،  مخلوق کی تعریف ہی یہ ہے کہ وہ پیدا ہوتی ہے اور دوسرے کو پیدا کرتی ہے ۔ اس کے برعکس خالق کی تعریف یہ ہے کہ اسکا نہ خاندان ہوتا ہے نہ ہی کسی کا باپ ہے نہ کسی کا بیٹا ہے نہ ذی احتیاج ہے اور نہ ہی مخلوق کی طرح کثرت سے ہے۔

                پیدائش کتنے عرصہ میں ہوتی ہے یہ تجرباتی بات ہے اور مختلف مخلوق کی پیدائش کے مختلف وقفے ہوتے ہیں ، مثلاً کبوتر کے بچوں کی پیدائش تقریباً ۲۱ دن میں ہوجاتی ہے ، بکری کے بچوں کی پیدائش ، اونٹ کے بچوں کی پیدائش وغیرہ وغیرہ کے وقفے مختلف ہیں،۔  روحانی لوگوں کو سیدنا حضو ر  ﷺ  کی نسبت سے روحانی علوم منتقل ہوتے ہیں ،  ان کے مشاہدات یہ ہیں کہ ہمار ے ماہ و سال اور جنات کے ماہ وسال میں فرق ہے اور یہ فرق دراصل رفتار کی بنیاد پر ہے۔

Topics


Usoloo

Khwaja Shamsuddin Azeemi


ان کالم میں قارئین کے جسمانی، معاشی اور معاشرتی مسائل کے علاوہ بہت ہی زیادہ علمی اور تفکر طلب سوالات بھی ہوتے تھے۔ جن میں پیراسائیکالوجی کے ٹاپک پربہت سے سولات ہیں۔ میں نے ان کالمز میں سے تقریباَ  125  سوالات جوکہ پیراسائیکالوجی اور علمی نوعیت کے تھے کو الگ کرکے کتابی صورت دی۔ تاکہ یہ علمی ورثہ ماضی کی تہہ میں دفن نہ ہوجائے ، علم دوست لوگوں تک ان کو پہنچایا جائے اور مرشد کریم کے علوم کا ذخیرہ محفوظ ہوسکے۔