Topics

مثلث اور دائرہ


سوال :      آپ نے پچھلے کالم میں اس بات پر روشنی ڈالی تھی کہ ماورائی علوم میں سانس کی مشقیں کیوں کی جاتی ہیں۔ میں نے اب تک سانس کی مشقوں کے موضوع پر بہت کچھ پڑھا ہے لیکن کہیں بھی مجھے اس بات کی اطمینان بخش تشریح نہیں ملی کہ سانس کی مشقیں کیوں روحانی صلاحیت میں اضافہ کا باعث بنتی ہیں۔ آپ کی بیان کردہ توجیہہ پڑھ کر بہت متاثر ہوا ہوں اور اس موضوع کے بہت سے تاریک گوشے روشنی میں آگئے ہیں۔ لیکن ایک بات اب تشریح طلب ہے وہ یہ کہ سانس کی تقریباًتما م مشقیں شمال رُخ بیٹھ کر کی جاتی ہیں، کیا اس میں بھی کوئی حکمت پوشیدہ ہے؟

جواب:     آدمی کے اندر دو دماغ کام کرتے ہیں ایک دماغ ظاہری حواس بناتا ہے جن سے ہم مادی اشیاء کو دیکھتے ہیں اس کو ہم شعور بھی کہتے ہیں۔ دوسرا دماغ ظاہری حواس کے پس پردہ کام کرنے والی اس ایجنسی کی تحریکات کو منظر عام پر لاتا ہے جو ظاہری حواس کے اُلٹ ہے اس ایجنسی کو ہم لاشعور کا نام دیتے ہیں۔ شعور سے ہم کشش ثقل میں مقید چیزوں کو دیکھتے ہیں اور لاشعور ہمیں کشش ثقل سے آزاد دنیا سے روشناس کراتا ہے۔ شعوراور لاشعور دونوں حواس لہروں سے تخلیق پاتے ہیں۔ شعور میں کام کرنے والی حرکت کو مثلث کہتے ہیں جبکہ لاشعوری حواس میں کام کرنے والی لہریں دائرہ ہوتی ہیں ۔

                شعوری اور لاشعوری دونوں حواس ایک ورق کی طرح ہیں، ورق کے دونوں صفحات پر ایک ہی تحریر لکھی ہوتی ہے فرق صرف یہ ہے کہ ایک صفحہ پر عبارت ہمیں روشن اور واضح نظر آتی ہے اور دوسرے صفحہ کی دھندلی اور غیر واضح تحریر لاشعور ہے۔ ہم جب کوئی ماورائی چیز دیکھتے ہیں تودراصل یہ صفحہ کی دھندلی تحریر کا عکس ہوتا ہے، ہوتا یہ ہے کہ وہ نظر جس کو تیسری آنکھ کہا جاتا ہے وہ کھل جاتی ہے چونکہ اس طرح دیکھنا ہماری روزمرہ عادت کے خلاف ہے اس لیے شعور پر ضرب پڑتی ہے اس عادت کو معمول پر لانے کے لیے ہمیں شعوری حواس کے ساتھ لاشعوری حواس کی طرف متوجہ رہنا پڑتا ہے۔ جیسے جیسے ہم لاشعور میں دیکھنے کے قابل ہوتے ہیں، شعور کی طاقت میں بھی اضافہ ہوتا رہتا ہے۔

                زمیں کی حرکت بھی دو رُخ پر قائم ہے ایک رُخ کا نام طولانی حرکت ہے اور دوسرے رُخ کا نام محوری حرکت ہے۔ یعنی زمین جب اپنے مدار پر سفر کرتی ہے توہ طولانی گردش میں ترچھی ہوکر چلتی ہے اور محوری گردش لٹو کی طرح گھومتی ہے ، طولانی گردش مثلث ہے جبکہ محوری گردش دائرہ ہے، طولانی گردش مشرق اور مغرب کی سمت میں سفر کرتی ہے اور محوری گردش شمال سے جنوب کی طرف رواں دواں ہے۔ یہاں یہ بتا دینا زائد نہ ہوگا کہ انہی حرکات کی مناسبت ہماری زمین پر تین مخلوقات آباد ہیں انسان۔جنات اور ملائکہ عنصری۔ انسان کی تخلیق میں بحیثیت گوشت پوست مثلث غالب ہے اس کے برعکس جنات میں دائرہ غالب ہے اور فرشتوں کی تخلیق میں جنات کی مقابلے میں دائرہ زیادہ غالب ہے۔ انسان کے بھی دو رُخ ہیں۔ غالب مثلث اور مغلوب دائرہ۔ جب کسی بندے میں مثلث کا غلبہ کم ہوجاتا ہے اور دائرہ غالب آجاتا ہے تو وہ جنات فرشتوں اور دوسرے سیارے میں آ باد مخلوق سے متعارف ہوجاتا ہے نہ صرف کے متعارف ہوجاتا ہے بلکہ ان سے گفتگو بھی کرسکتا ہے۔ سانس کی مشقوں میں شمال کی سمت اس لیے متعین کی جاتی ہے کہ شمال جنوب میں سفر کرنے والی تخلیقی لہروں کا وزن صاحب مشق کے شعور پر کم سے کم پڑے ۔

Topics


Usoloo

Khwaja Shamsuddin Azeemi


ان کالم میں قارئین کے جسمانی، معاشی اور معاشرتی مسائل کے علاوہ بہت ہی زیادہ علمی اور تفکر طلب سوالات بھی ہوتے تھے۔ جن میں پیراسائیکالوجی کے ٹاپک پربہت سے سولات ہیں۔ میں نے ان کالمز میں سے تقریباَ  125  سوالات جوکہ پیراسائیکالوجی اور علمی نوعیت کے تھے کو الگ کرکے کتابی صورت دی۔ تاکہ یہ علمی ورثہ ماضی کی تہہ میں دفن نہ ہوجائے ، علم دوست لوگوں تک ان کو پہنچایا جائے اور مرشد کریم کے علوم کا ذخیرہ محفوظ ہوسکے۔