Topics

فزکس، سائیکالوجی اورپیراسائیکالوجی

                

سوال  :  سائنسی علوم کا مطالعہ کرنے کے بعد ہم اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ انسانی زندگی بھی علم کے اعتبار سے تین درجوں  میں منقسم ہے۔

  ۱) طبیعات،  ۲) نفسیات،  ۳)  مابعد النفسیات۔  آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ فزکس، سائیکالوجی اور پیر اسائیکالوجی میں بنیادی فرق کیا ہے۔؟

جواب  :  پیرا سائیکالوجی کے طلبہ اور طالبات کو یہ بات ذہن نشین کرادی جاتی ہے کہ ساری کائنات دراصل ایک علم ہے۔ علم اگر نہیں ہے تو کائنات نہیں ہے۔ علم کی بساط اللہ کی صفات یا اسمائے الٰہیہ ہیں۔ ہم جب اس نقطہ نظر سے غور کرتے ہیں اور ان تحریکات کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں جن تحریکات پر کائنات قائم ہے تو ہم یہ کہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں کہ فرد ایک محدود ترین شکل ہے۔ علمی اعتبار سے جب کوئی فرد کائناتی صعودی حالت کو سمجھنا چاہتا ہے تو فر د کی یہ کوشش  ’’صعود‘‘ (نزول کرکے اوپر کی طرف لوٹنا) کہلاتی ہے۔

قانون  :  صعودی حرکت نزولی حرکت کے خلاف واقع ہوتی ہے۔ شعور چہارم صعود کرکے جب شعو ر سوئم میں داخل ہوتا ہے تو کائنات نوعی حیثیتوں میں پہچانی جاتی ہے ۔ یعنی فرد کا ذہن نوعی شعور کا احاطہ کرلیتا ہے ، جس طرح فرد کا ذہن نوعی شعور کا احاطہ کرلیتا ہے اسی طرح فرد کا ذہن شعور اول سے لاشعور سے اور دوسرے لاشعور میں داخل ہوجاتا ہے تو اس کا ذہن تمام انواع کے شعور یعنی کائنات کی سطح پر قدم رکھتا ہے،

                پہلا شعور نورمفرد ، دوسرا شعور نور مرکب ہے۔ پہلے شعور سے مراد تیسرا لاشعور  اور دوسرے شعور سے مراد دوسرالاشعور ہے۔ پہلا شعور نور مفرد ، دوسرا شعور نور مرکب، تیسرا شعور نسمہ مفرد ، چوتھا شعور نسمہ مرکب ہے۔ کائنات کا تجزیہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کائنات کی چار مکانیتوں میں پہلی دو مکانیتیں نور کی ساخت ہیں اور بعد کی مکانیتیں نسمہ کی ساخت ہیں۔

                قانون :ہر مکانیت کی دو سطح ہیں۔ نور مفرد کی دونوں سطح سے الگ الگ دو شعاعیں نکلتی ہیں اور صفاتی تقاضوں کے تحت جس نقطے پر مجتمع ہوکر مظاہر ہ کرتی ہے وہ نور مفرد کی تخلیق ہے جس تخلیق میں نور مفرد غالب ہوگا اُسے ملاء اعلیٰ کہا جاتا ہے ، جس میں نور مرکب کا غلبہ ہوتا ہے اُسے ملائکہ کہتے ہیں۔ نور مرکب کی دو سطحوں سے بھی الگ الگ شعاعیں نکلتی ہیں اور صفاتی تقاضوں کے تحت مجتمع ہوکر مظاہرہ کرتی ہیں۔ نسمہ مفرد کی دو سطحوں سے بھی الگ الگ دو شعاعیں نکلتی ہیں اور صفاتی تقاضے کے تحت جس نقطے پر مجتمع ہوکر مظاہرہ کرتی ہیں وہ نسمہ مفرد کی تخلیق ہے ۔ اس تخلیق کا نام جنات ہے ۔ نسمہ مرکب کی دو سطحوں سے بھی الگ الگ دو شعاعیں نکلتی ہیں اور صفاتی تقاضے کے تحت جس نقطے پر مجتمع ہو کر مظاہرہ کرتی ہیں وہ نسمہ مرکب کی تخلیق ہے ۔ اس مخلوق کا نام عنصری مخلوق ہے۔ اسی مخلوق کا ایک جزو ہمارا کرہ ارض بھی ہے۔

                فارمولہ  :  نور مفرد کی تخلیق ملاء اعلیٰ ہیں ،  نور مرکب کی تخلیق ملائکہ ہیں، نسمہ مفرد کی تخلیق جنات ہیں  اور نسمہ مرکب کی تخلیق عنصری مخلوق یعنی ہمارا کرہ ارض اور انسانی برادری ہے۔

Topics


Usoloo

Khwaja Shamsuddin Azeemi


ان کالم میں قارئین کے جسمانی، معاشی اور معاشرتی مسائل کے علاوہ بہت ہی زیادہ علمی اور تفکر طلب سوالات بھی ہوتے تھے۔ جن میں پیراسائیکالوجی کے ٹاپک پربہت سے سولات ہیں۔ میں نے ان کالمز میں سے تقریباَ  125  سوالات جوکہ پیراسائیکالوجی اور علمی نوعیت کے تھے کو الگ کرکے کتابی صورت دی۔ تاکہ یہ علمی ورثہ ماضی کی تہہ میں دفن نہ ہوجائے ، علم دوست لوگوں تک ان کو پہنچایا جائے اور مرشد کریم کے علوم کا ذخیرہ محفوظ ہوسکے۔