Topics
سوال : سفلی
علم ، کالا علم، ہپناٹزم اور ٹیلی پیتھی کیا ہے؟ کیسے سیکھے جاتے ہیں، کیا اسلام میں ان کا
سیکھنا جائز ہے، نیز روحانیت اور مراقبہ کیا ہے اوراس کے فوائد کیا ہیں؟
جواب : سفلی
علم، کالا علم ، جادو، سحر ایک ہی علم کے نام ہیں، ہپناٹزم میں ایک آدمی جس کی ول
پاور طاقتور ہوتی ہے دوسرے آدمی کو اپنا معمول بنا لیتا ہے اور اپنے کام کروالیتا
ہے اس عمل میں بعض حالات میں امراض اور نفسیاتی الجھنوں کا علاج بھی کیا جاتا ہے۔
ٹیلی
پیتھی ۔:
خیال کا علم ہے یعنی الفاظ کا سہارا لیے بغیر اپنے خیالات دوسروں تک پہنچا
دئیے جاتے ہیں۔ مشق سے اتنی زیادہ پریکٹس ہوجاتی ہے کہ ٹیلی پیتھی جاننے والا
دوسروں کو خواب بھی دکھا سکتا ہے یعنی خواب کے ذریعے وہ اُسے پریشان بھی کردیتا
ہے، اور خواب کے ذریعے اُسے راہ راست پر لانے کی ہدایت بھی دے سکتا ہے، ان سب علوم
کو ماورائی علوم کہا جاتا ہے۔ جس طرح دوسرے دنیا میں موجود رائج علوم ہر آدمی
سیکھ سکتا ہے اسی طرح ماورائی علوم بھی ہر آدمی سیکھ سکتا ہے۔ کتابیں پڑھ کر ان
علوم سے متعلق مشقیں نہیں کرنی چاہئیں، دماغ کے اوپر چوٹ پڑ سکتی ہے جس سے حواس
منتشر ہوجاتے ہیں۔ استا د بھی ایسا ہونا چاہے جو کم سے کم اس علم کی مبادیات سے
واقف ہو۔ اسلام کسی بھی علم کے سیکھنے سے منع نہیں کرتا ، اسلام کسی علم کے ذریعے
لوگو ں کو اذیت دینے سے منع کرتا ہے۔
Khwaja Shamsuddin Azeemi
ان
کالم میں قارئین کے جسمانی، معاشی اور معاشرتی مسائل کے علاوہ بہت ہی زیادہ علمی اور
تفکر طلب سوالات بھی ہوتے تھے۔ جن میں پیراسائیکالوجی کے ٹاپک پربہت سے سولات ہیں۔
میں نے ان کالمز میں سے تقریباَ 125 سوالات جوکہ پیراسائیکالوجی اور علمی نوعیت کے
تھے کو الگ کرکے کتابی صورت دی۔ تاکہ یہ علمی ورثہ ماضی کی تہہ میں دفن نہ ہوجائے
، علم دوست لوگوں تک ان کو پہنچایا جائے اور مرشد کریم کے علوم کا ذخیرہ محفوظ
ہوسکے۔