Topics
سوال: میں پانچ وقت کا نمازی تھا۔ مذہبی محفلوں
میں شرکت کرتا تھا۔ قرآن بھی کچھ یاد تھا۔ پھر وقت نے ایسا پلٹا کھایا کہ اب پانچ
وقت میں سے ایک وقت کی بھی نماز ادا نہیں کرتا۔ نہ قرآن یاد رہا ہے نہایت غلیظ
گالیاں زبان پر چڑھ گئی ہیں جو ہر وقت بکتا رہتا ہوں۔ اتنے گناہ کئے ہیں کہ دل
سیاہ ہو گیا ہے۔ میں آپ کو خدا کا واسطہ دیتا ہوں مجھے کوئی ایسا طریقہ بتائیں کہ
میرے قلب کی سیاہی دھل جائے۔
جواب: اپنی والدہ یا کسی اور سے کہیں کہ جب آپ رات
کو گہری نیند سو جائیں تو وہ آپ کے سرہانے کھڑے ہو کر ایک بار سورۃ فاتحہ(الحمد
شریف) پوری سورہ اتنی آواز سے پڑھ دیں کہ آپ کی نیند خراب نہ ہو۔ اور اس وظیفہ کو
چالیس روز تک بلاناغہ جاری رکھیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔