Topics
سوال: میرا اس دنیا میں خدا کے سوا کوئی سہارا
نہیں ہے۔ کوئی ایسا نہیں ہے جو میرے دکھ درد بانٹ لے۔ میں حوصلے سے جی رہی ہوں کہ
شاید کوئی صورت اللہ نکال دیں۔ میرے والدین نہیں ہیں۔ بہن بھائی کی شادی ہو چکی
ہے۔ وہ لوگ میری ذات میں دلچسپی نہیں لیتے۔ میں چاہتی ہوں کہ کسی نیک اور شریف
پڑھے لکھے آدمی سے میرا رشتہ ہو جائے۔ وہ لوگ اپنی دنیا میں بہت زیادہ مگن رہتے
ہیں۔ اپنی لڑکیوں کی شادی کر رہے ہیں اور اگر میں کبھی اپنے بارے میں ان کو احساس
دلاؤں تو مجھے بے شرم کہہ کر میرا مذاق اڑاتے ہیں۔ کبھی عمر کا طعنہ دیتے ہیں۔ میں
حد سے زیادہ پریشان ہوں۔ سہیلیوں سے اگرچہ یہ کہنے کی بات تو نہیں لیکن پھر بھی
کئی سہیلیوں سے میں نے رشتہ تلاش کرنے کو کہا لیکن کوئی دلچسپی نہیں لیتا۔ میں نے
بہت سارے وظائف بھی پڑھے ہیں۔ سورۃ الضحیٰ وغیرہ۔
جواب: آدھی رات گزرنے کے بعد ننگے سر ننگے پیر
آسمان کے نیچے کھڑی ہو کر دونوں ہاتھ سر کے اوپر رکھ لیں۔ آنکھیں بند کر کے
تقریباً دس منٹ تک الرجال
قوفرن علی النساء(سورۃ النساء) پڑھتی رہیں اور دعا کر کے سو جائیں۔ عمل کامیابی ہونے تک کرتی رہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔