Topics
سوال: مجھے بات بے بات غصہ آتا ہے۔ اسی غصہ کی وجہ
سے میری صحت دن بدن کمزور ہوتی جا رہی ہے۔ ایسا عمل بتائیں میں غصہ کرنا چھوڑ
دوں۔دوسری بات یہ ہے کہ میں ہر غم کو اپنے سینے سے لگا لیتی ہوں۔ ہر وقت خود ہی
اپنے آپ سے باتیں کرنے لگتی ہوں۔ اس عادت کو چھوڑنے کے لئے بھی کوئی عمل بتائیں۔
تا عمر احسان مند رہوں گی۔تیسری بات یہ ہے کہ بچی کی پیدائش کے بعد میں کمزور ہو
گئی ہوں حالانکہ شادی کے وقت میری صحت بہت اچھی تھی مگر بچی کی پیدائش کے بعد بدن
ہڈیوں کا ڈھانچہ بن گیا ہے۔ اس کے لئے کوئی حل بتائیں۔
جواب: صبح سورج نکلنے سے پہلے بیدار ہو کر فجر کی ادا
نماز کے بعد گیارہ مرتبہ
یا حفیظ یا شافی یا کافی پڑھ کر پانی دم کر
کے پی لیا کریں۔ کھانوں میں میٹھی چیزیں زیادہ اور نمکین کم استعمال کریں۔ جب تک
صحت پوری طرح بحال ہو یہ عمل جاری رکھیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔