Topics
سوال:
میرا ایک ماموں زاد بھائی ہے جس کا پیدائشی طور پر دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے ۔نہ
تو بول سکتا ہے اور نہ جواب دے سکتا ہے البتہ بات سمجھ لیتا ہے۔ اور اپنے رشتہ
داروں کو بھی پہچانتا ہے۔ کبھی کبھی تو بہت تنگ کرتا ہے۔ کوئی ڈاکٹر، حکیم اور
درویش نہیں چھوڑا۔ لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ آج کل ماموں اسے علاج کے لئے ہالینڈ
لے گئے ہیں۔ مگر وہاں اس کی حالت پہلے سے بھی زیادہ بگڑ گئی ہے۔ ٹانگیں اس حد تک
کمزور ہو گئی ہیں کہ اس کے لئے اب خاص قسم کے بوٹ بنوائے گئے ہیں۔ ڈاکٹروں کا خیال
ہے کہ بوٹوں سے چلنے میں مدد ملے گی۔ میرے ماموں اب بالکل مایوس ہو چکے ہیں اور
لکھتے ہیں کہ اب وہ پہلے سے بھی زیادہ تنگ کرتا ہے اور ہاتھا پائی تک پر اتر آتا
ہے۔ اس وقت اس کی عمر پندرہ سال کے قریب ہے۔ میرے ماموں کو دنیا کی ہر چیز میسر
ہے۔ مگر دو دن رات اپنے اس بیٹے کی فکر میں گھل رہے ہیں۔ برائے مہربانی آپ میرے اس
بھائی کے لئے علاج بتائیں۔ اگر ہمارا بھائی ٹھیک ہو جائے تو یہ ہمارے لئے دنیا کی
سب سے بڑی نعمت ہو گی۔
جواب:
گیارہ ہزار مرتبہ یَاحَییُّ قَبْلَ کُلِّ شَئیٍ یَا
حَییُّ بَعْدَ کُلِّ شئیٍ پڑھ کر زیتون کے تیل پر دم کر کے ریڑھ کی ہڈی کے
جوڑ پر جو کولہوں کے درمیان ہوتی ہے مالش کریں۔ اور ٹانگ کی جوڑوں پر بھی مالش کی
جائے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔