Topics
سوال: جناب عالی! آپ نے جو وظیفہ مجھے تحریر
فرمایا تھا و ہ میری ناقص عقل میں نہیں آ رہا ہے کہ کسی طرح پڑھوں، مجھے آپ کو
دوبارہ تکلیف دینا پڑرہی ہے۔ آپ نے تحریر فرمایا تھا کہ ہر نماز کے بعد ایک تسبیح
درود شریف کے ساتھ 66مرتبہ ’’اللہ”کا ورد کر کے دعا کریں۔ اس میں ایک تسبیح سے
کتنی مرتبہ مراد ہے۔ کیا سو مرتبہ یا اس سے کم یا زیادہ۔ دوسری بات یہ ہے کہ درود
شریف کے ساتھ66مرتبہ ’’اللہ”کا ورد کس طرح کیا جائے یعنی ایک مرتبہ درود شریف
پڑھنے کے بعد 66مرتبہ ورد پھر ایک مرتبہ درود شریف اور پھر 66بار ورد کی گردان
کریں یا درود شریف کی تسبیح(مقررہ مقدار) پڑھ کر آخر میں 66مرتبہ اللہ کا ورد کر
کے دعا مانگیں۔ ہم جو نماز میں درود شریف پڑھتے ہیں وہی درود شریف پڑھیں یا کوئی
اور مخصوص درود شریف پڑھنا ہو گا۔ "شادی میں رکاوٹ" کا یہ وظیفہ جو کہ
لڑکا لڑکی یا پھر والدین کے پڑھنے کے لئے ہے۔ کیا میں اپنی نند کے لئے وظیفہ پڑھ
سکتی ہوں کیونکہ میری پانچ نندیں ہیں جن میں سے صرف ایک کا نکاح ہوا باقی سب کی
عمریں زیادہ ہو گئی ہیں۔
جواب: آپ اپنی نند کے لئے وظیفہ پڑھ سکتی ہیں "اللہ"66مرتبہ
اس طرح پڑھیں کہ ہر بار اللہ کے ساتھ درود شریف پڑھیں۔ یعنی درود شریف بھی 66مرتبہ
پڑھا جائے۔ 66بار اللہ کا ورد کرنے کے بعد مزید 24مرتبہ درود شریف پڑھ کر دعا
مانگی جائے۔ نماز والا درود شریف پڑھا جا سکتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔