Topics

خود سے باتیں کرنا


سوال: میں اپنے آپ سے باتیں کرتا رہتا ہوں۔ ان باتوں میں کبھی کسی دوسرے فرضی مخاطب سے خطاب کرتا ہوں اور کبھی اپنا مخاطب خود ہوتا ہوں۔ باتیں کرتے ہوئے ماحول کی خبر نہیں رہتی اور بعد میں جب اپنی اس حرکت کی طرف خیال جاتا ہے تو غصہ اور جھنجھلاہٹ میں خود کو ملامت کرتا ہوں۔ ہر وقت اپنے آپ کو یہ سمجھاتا رہتا ہوں کہ مجھے اپنے آپ سے باتیں نہیں کرنی چاہئیں اور یہ پاگل پن ہے وغیرہ وغیرہ۔ خود کو سمجھا کر اطمینان حاصل ہو جاتا ہے لیکن کچھ دیر بعد گفتگو کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔

جواب: صبح سویرے ایک آئینے کے سامنے بیٹھ جائیں جس میں آپ اپنے سراپا کو کم از کم سینے تک ضرور دیکھ سکیں۔ اب آئینے میں اپنے عکس کو مخاطب کر کے گفتگو شروع کر دیجئے ۔قریباً پندرہ منٹ تک آپ اپنے عکس سے کوئی فرضی یا جو بھی دل میں آئے باتیں کرتے رہیں۔ اس کے بعد اٹھ کر روزمرہ کے کاموں میں مشغول ہو جائیں۔ پندرہ دن میں آپ خود کلامی کی مشکل سے نجات پا لیں گے۔ یہ علاج پیراسائیکلوجی کے ایک اصول کی بنیاد پر تلقین کیا جا رہا ہے۔

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔