Topics

روشنیوں کے چھ قمقمے


انسان گو شت پو ست اور ہڈیوں کے ڈھا نچے کا نام نہیں ہے۔ انسان کے اوپر ایک اور روشنیوں کابنا ہو اجسم ہو تا ہے جس کو قلند ربابا اولیا ء ؒ نے نسمہ  (AURA)کا نام دیا ہے ۔نسمہ یا اورا چھ نقطوں یا چھ دائروں سے بنا ہوا ہے ۔ چھ دائروں سے تین رُو حیں وجود میں آتی ہیں ۔ان چھ دائروں کا نام اخفٰی ، خٖفی ، سِر، رُو ح ،قلب اور نفس ہے اور تین رو ح کا نام رُو ح   حیوانی ، رُو ح   انسانی اور رُو ح   اعظم ہے ۔

چھ نقطوں ، چھ دائروں یا روشنیوں کے قمقموں کو رو حانیت میں لطیفے یا جنریٹر کیا جا تا ہے ۔ ہر دو لطیفوں سے ایک رُو ح   بنتی ہے ۔

لطیفہ نفسی اور لطیفہ قلبی سے رُو ح   حیوانی بنتی ہے ۔

لطیفہ سری اور لطیفہ رُو حی سے رُو ح   انسانی وجودمیں آتی ہے ۔

لطیفہ خفی اور لطیفہ اخفٰی سے رُو ح   اعظم کی تشکیل ہو تی ہے ۔

لطیفہ نفسی اور لطیفہ قلبی سے بننے والی حیوانی رُو ح   پر ہمیشہ زرد رنگ غالب رہتا ہے ۔ لطیفہ رو حی اور لطیفہ سری سے انسانی رُو ح   پر سبز رنگ کا غلبہ ہو تا ہے ۔ اور لطیفہ خفی اور لطیفہ اخفٰی سے مرکب رُو ح   اعظم پر نیلا رنگ غالب ہو تا ہےجس قدر زرد رنگ کا غلبہ زیادہ ہو جا ئے گا اسی مناسبت سے آدمی کے اوپر دنیاوی حواس کا غلبہ زیادہ ہو جاتا ہے۔ رُو حانیت  میں مراقبہ اس لئے کروایا جا تا ہے کہ آدمی کے اوپر سے زرد رنگ کی گر فت کم ہو جا ئے ۔زرد رنگ کی گرفت کم ہو نے سے آدمی کا ذہن سبز روشنیوں کی طر ف منتقل ہو جا تا ہے ۔ یہ سبز رو شنیاں اُسے سکون دیتی ہیں۔ اور ذہنی ارتکاز میں معاون ثابت ہوتی ہیں ۔جب سبز رو شنیو ں پر ذہنی ارتکاز ہو جا تا ہے تو ذہن نیلی روشنیوں میں منتقل ہو جا تا ہے ۔ 


Topics


Qalandar Shaoor

خواجہ شمس الدین عظیمی

اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔

*ایک کتاب المبین 

*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ 

*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے

*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام 

*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔ 

یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود  ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔