Topics

ایجادات کا قانون


اللہ نے فرمایا۔ہم نے داؤد اور سلیمان کو ایک علم دیا جو اللہ کی طر ف سے انسپائر (INSPIRE)ہوا ہے ۔;

انسپا ئر ہو نا خواوہ سن کر ہو یا کو ئی منظر دیکھ کر ہو ، بہرصورت وہ اللہ کی طر ف سے ہو تاہے چونکہ اللہ کے پیغمبروں پر وحی کے ذریعے علم کا نزول ہو تا ہے اس لئے اللہ کی طر ف سے ذہن میں کو ئی خیال آتا ہے تو وہ اللہ ہی کا علم ہو تا ہے ۔

مختلف سائنسی ایجا دات مثلاً ہوا ئی جہاز ، کمپیو ٹر ، ٹیلی ویژن ، ٹیلی فون وغیرہ کی ایجاد بھی اس وقت ممکن ہو ئی جب لوگوں کو اللہ کی طرف سے نئی نئی ایجادات و اختراعات کا علم انسپا ئر کیا گیا ،اس لئے کہ بغیر علم کے کسی چیز کا وجود زیر بحث نہیں آتا ۔انسان کو وہ چیز مل جا تی ہے جس کی اسے تلاش ہو تی ہے ۔ اللہ کے یہاں اس بات کی خصوصیت نہیں کہ وہ اللہ کو مانتا ہے یا نہیں ۔ 


Topics


Qalandar Shaoor

خواجہ شمس الدین عظیمی

اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔

*ایک کتاب المبین 

*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ 

*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے

*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام 

*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔ 

یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود  ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔