Topics
یہ ایک مرض ہے جس میں آدمی سونگھنے کی صلاحیت سے محروم ہو جاتا ہے اسے خوشبو
آتی ہے نہ بد بو وہ سڑے ہوئے کھانوں میں بھی تمیز نہیں کر سکتا ۔ اس مرض کا تعلق
دماغ کے ان خلیوں سے ہے جو قوت شامہ کو کنٹرول کرتے ہیں ۔ وجوہات اس کی بہت ہیں جن
کی تفصیل اس مختصر کتاب میں بیان
کرنا ممکن نہیں۔ علاج پیش خدمت ہے۔ جب بھی
پانی پئیں پانی پر ایک مرتبہ وَاللہُ یَخْتَصُّ بِرَحْمَتِہٖپڑھکر دم کر کے پئیں۔ پانی پینے کے علاوہ ایک کھلے منہ کا قلعی شدہ اسٹین لیس
اسٹیل کے پیالے میں نمک ملا پانی بھر کر
اس پر بھی دم کر لیں اور اس پانی کو صبح
نہار منہ اور رات کو سونے سے پہلے پانچ پانچ مرتبہ ناک میں چڑھائیں اور نکالیں ۔ ناک کا پانی
پیالے میں نہ گرے بلکہ کچی زمین پر گرنا چاہئیے۔ علاج دیر طلب ہے۔ بغیر کسی
گھبراہٹ کے عرصہ تک جاری رکھیں ۔
انشاءاللہ مرض سے نجات مل جائے گی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔