Topics
انسان کے اندر دو دماغ کام کرتے ہیں۔ لیکن یہ دونوں
دماغ بیک وقت ایک ساتھ پوری طرح متحرک نہیں رہتے ۔ ایک دماغ ہمیشہ مغلوب رہتا ہے
اور دوسرا غالب، اگر کسی وجہ سے غالب اور
مغلوب رہنے کا عمل متاثر ہو جائے تو زوال کے بعد بے ہوشی کے دورے پڑنے لگتے ہیں۔اس
کا علاج یہ ہے :
مریض کو چاہئیے کہ
دورہ پڑنے کے وقت سے آدھا گھنٹہ پہلے آرام
دہ بستر میں لیٹ جائے اور یَا حَفِیظُ کا ورد کرتا رہے ۔ نیند
آئے تو سو جائے یَا حَفِیظُ کا ورد اس وقت تک
کیا جائے جس وقت دورہ پڑتا ہے۔ لیکن دورہ پڑنے کے وقت کے بعد بھی ایک گھنٹے تک
بستر پر رہے۔ اس عمل کی مدت چالیس ۴۰ روز ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔