Topics
عام طور پر دیکھنے میں آیا ہے کہ کمزور
اعصاب لوگوں کو غصہ زیادہ آتا ہے
اور بعض لوگ ماحول کی سخت گیری احساس محرومی
یا احساس برتری کی بناء پر بھی مغلوب الغضب ہو جاتے ہیں۔ یہ بھی دیکھا گیا
ہے کہ گھر سے باہر یار دوستوں میں نہایت متحمل مزاج اور حلیم الطبع حضرات گھر میں
بیوی بچوں کے سامنے غصّیل بن جاتے ہیں
ایسے لوگوں میں کسی نہ کسی طرح جذبہ ء اقتدار کار فرما ہوتا ہے۔ بہر کیف صورتِ کوئی بھی ہو اگر مریض خود اس غصّہ
سے نجات پانا چاہے تو وہ غصّہ کے
وقت پانی پر ایک مرتبہ یَا وَدُودْ پڑھکر دم کر ے اور تین سانس میں یہ پانی پی لے گھر کے دوسرے
افراد کسی ایک یا کئی افراد کے غصہ سے نجات پانا چاہیں تو ان کو یہ کرنا چاہئیے کہ
صبح سورج نکلنے سے پہلے ایک گھونٹ پانی پر ایک مرتبہ یَا وَدُودْ دم کر کے نہار منہ پلا دیں۔
اگر یہ ممکن نہ ہو تو یہ دم کیا ہوا پانی
اس صراحی یا مٹکے میں ڈالدیں جس میں سے سب گھر والے پانی پیتے ہوں۔ عمل کی مدت
زیادہ سے زیادہ چالیس۴۰ روز ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔