Topics
کتاب "رنگ و روشنی سے
علاج" میں ہم نے فالج ، پولیو اور لقوے
کے اسباب پر تفصیل روشنی ڈالی ہے۔
مختصراً یو سمجھ لیجئے کہ دماغ کے اندر
روشنیوں کی اس تقسیم پر ہی دماغی ،
اعصابی اور جسمانی صحت کا دارومدار ہے۔ روشنی کی رو جب اُم الدماغ سے گذر تی ہے
اور کوئی ایسی وجہ ہو جاتی ہے کہ اس رو کے درمیان کاسمک رے (COSMIC RAY)
آجائے اور اپنی جگہ سے کم از کم چار
انچ داہنی جانب ہٹی ہوئی ہو تو برقی نظام تباہ ہو جاتا ہے۔ اس کا اثر کندھے سے پیر تک ہوتا ہے، اسی کو فالج یا پولیو
کا نام دیا جاتا ہے۔
لقوہ کا تعلق اعصاب سے ہے ۔ یہ تنہا اُم الدماغ کی وجہ سے نہیں ہوتا دماغ کے خلیوں کی درمیانی رو جب ایک طرف زور ڈالتی ہے اور اس کا تصرف چہرہ کی کسی سمت میں ہو جاتا ہے تو چہرے کے عضلات کو ٹیڑھا کر دیتا ہے ۔ اس کا اثر براہ راست کانوں ، آنکھوں ، ناک اور جبڑے پر پڑتا ہے ۔ بعض اوقات بینائی بھی اس سے متاثر ہو جاتی ہے۔ ناک کی ہڈیاں بھی ٹیڑھی ہو جاتی ہیں اور جبڑے کا جو حصہ دانتوں کو سنبھالے ہوئے ہے وہ بھی متاثر ہو جاتا ہے ۔ اس کا علاج یہ ہے۔
کھانے کے زرد رنگ کو پانی میں گھو ل کر روشنائی بنا لیں۔ اس روشنائی سے یہ
تعویذ تین عدد چینی کی پلیٹوں پرلکھکر صبح
شام اور رات کو پانی سے دھو کر پلائیں اور یہی تعویذ اسی رنگ کی روشنائی سے چکنے
اور موٹے ایک بالشت کاغذ پر لکھ کر سر،
گُدی ، پیشانی اور چہرہ پر دن میں تین
مرتبہ ملیں۔ علاج میں فالج اور لقوے سے متعلق پرہیز جو سب جانتے ہیں ضروری ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔