Topics

اختلاج ِ قلب

اختلاجِ قلب دل کی کمزوری کی وجہ سے ہو ، عام جسمانی کمزوری کی وجہ سے، بلڈ پریشر ، پیہم  صدمات یا تیز ادویات کے استعمال کی بنا پر ہو سب کا علاج ایک ہے لیکن طریقہ مختلف ہے۔


تین مرتبہ  پڑھکر پانی پر دم کر  کے پلائیں۔

         صدمہ کی وجہ سے اگر اختلاج کی کیفیت مستقل  ہو گئی ہے تو اس عمل کو کاغذ پر لکھکر شہد میں ڈالدیں اور یہ شہد مریض دن میں کم از کم تین بار استعمال کرے۔

         ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے ہو تو صبح کے وقت  نہار منہ چینی کے شربت پر دم کر کے پئیں۔

         لو بلڈ پریشر کی وجہ سے ہو تو نمک پر دم کر کے ایک شیشی میں رکھ لیں اور کھانا کھاتے وقت یہ نمک پر دم کر کے ایک شیشی میں رکھ لیں اور کھانا کھاتے وقت یہ نمک چھڑک کر کھائیں۔

         اگر ایسے حالات نہ ہو ں  کہ یہ معلوم کیا جا سکے  کہ اختلاج ِ قلب کی وجہ کیا ہے تو ایک بڑے کاغذ پر موٹے قلم سے بہت خوشخط اللہلکھیں  اور اس کاغذ کو کسی گتے پر چپکا دیں۔ رات کو سونے سے پہلے اس گتے کو ایسی جگہ رکھیں جہاں کوئی اور شخص نہ ہو، گہری نگاہ سے اسم   "  اللہ" پر نظر جمائیں اور آنکھیں بند کر کے یہ تصور کریں کہ اللہ کا نور بارش کی طرح ہمارے اوپر نازل ہو راہ ہے تقریباً دس منٹ بعد آنکھیں کھولدیں اور بات کئے بغیر سو جائیں۔ چند دن کے اس عمل سے اختلاج قلب کی تکلیف اللہ کے کر م سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گی۔

Topics


Roohani Elaj

خواجہ شمس الدین عظیمی

اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔

روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں  اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر ضرب لگائی جائے  اورذہنی طورپر اس کی نفی کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل  ہوجاتی ہے ۔ نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔ اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔