Topics

شادی کے حوالہ سے تکوین کا قانون


مرتے وقت میری پھوپھی نے اپنی لڑکی کی شادی مجھ سے کرنے کی وصیت کی تھی۔ اب پھوپھا صاحب کےمرضی کے اس کی شادی دوسری جگہ کرنا چاہتے ہیں۔ کوئی عمل بتا دیجئے کہ پھوپھی کی وصیت کے مطابق ہم دونوں کی شادی ہو جائے۔

 

جواب:                                       تکوین کا قانون یہ ہے کہ اگر لڑکی فی الواقع اپنے لئے کسی

                                                رشتے کو پسند نہ کرے تو یہ شادی نہیں ہوگی۔ اللہ کی انتظامیہ

                                                (Administration)    کے کارندے ایسی شادی کو حکماً

                                                روک دیتے ہیں۔

            لڑکی اگر کسی وجہ سے متنازعہ  رشتے پر ذہنی طور پر آمادہ ہو جائے تو پھر یہ رشتہ طے پا جاتا ہے۔ یہ بات بھی آمادگی پر منحصر ہے کہ لڑکی خاندان اور والدین کی عزت کی خاطر ایثار کرنے پر رضا مند ہو جائے، بظاہر وہ اس رشتہ سے متفق نہیں ہوتی لیکن خاندانی عزت ووقار کے تحت مجبوراً سہی لیکن رشتے کو قبول کرنے پر ذہنی طور پر آمادہ ہو جاتی ہے۔ اسی طرح یہ ضروری نہیں کہ لڑکی زبان سے انکار کرے، صرف ذہن و شعور سے رشتے کو رد کر دینا کافی  ہے۔ شریعت کا حکم بھی یہی ہے کہ لڑکی کی رضا مندی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا ہے۔

Topics


Ism e Zaat

خواجہ شمس الدین عظیمی



روز نامہ جنگ، کراچی کے کالم ” قارئین کے مسائل“ اور ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی ” روحانی سوال و  جواب “ کے کالمز میں خانوادہ سلسلہ عظیمیہ سے پوچھے گئے سوالات گو کہ تاریخِ اشاعت کے حساب پرانے ہیں لیکن معاشرے سے تعلق کی بنا پر ان کالمز پر وقت کی گرد اثر انداز نہیں ہوئی اور ان کی افادیت و اثر پذیری ترو تازہ ہے۔پیشِ نظر کتاب میں شامل کالمز حال کا قصہ نہیں،ماضی کی داستان بھی ہیں۔ یہ حالات حاضرہ کا مظاہرہ نہیں، مستقبل کے لئے راہنمائی کا ذریعہ بھی ہے۔قارئین اور محققین کے لئے اس کتاب میں ۹۲ کالمز کی شکل میں علم و آگاہی کا خزانہ ہے جو تفکر کی دعوت دیتا ہے لہذا کسی بھی دور میں ، کسی  بھی وقت ان تحریرات پر غور و فکر سے حکمت کے موتیوں کا حصول ممکن ہے۔ ان کالمز میں بہت سارے موضوعات کو ایک ہی تحریر میں تسلسل کے ساتھ لکھا گیا ہے۔منطق سے سلجھائے اور لغت کے بکھیڑوں میں الجھے بغیر سادہ طرز ِاسلوب کے ساتھ دریا کوزے میں بند ہے۔