Topics
یہ بات ذہن
نشین رہنی چاہیَے کہ دانتوں کے امراض کا
تعلق براہ راست معدہ سے ہوتا ہے ۔ معدہ کا نظام اگر صحیح رہے اور دانتوں کی صفائی
کا پورا اہتمام کیا جائے تو دانتوں کے امراض
نہیں ہوتے۔
پائیریا میں
مسوڑھوں کے اند ر رطوبت جمع ہو کر سڑ جاتی ہے اور پھر یہ رطوبت پیپ ملے خون کے ساتھ خارج ہوتی رہتی ہے۔ بہت نامُراد مرض ہے مشکل سے پیچھا چھوڑتا ہے۔ معدہ کی درستگی اور
دانتوں کی صفائی کے انتظام کے ساتھ ساتھ صبح سورج نکلنے سے پہلے ایک عرصہ تک پالک
کےپتہّ پر "
اِلیٰ اَجَلٍ
مُسَمّٰ" ایک مرتبہ دم کر کے پالک کو خوب چبا یا جائے۔ چباتے وقت اس بات کا خیال
رکھیں کہ لعاب حلق کے اندرنہ جائے۔ پالک
کے پتےکو اچھی طرح چبا کر تھوک دیں ۔اس عمل کو دن میں تین مرتبہ دہرائیں
اور ہر مرتبہ یکے بعد دیگرے ایک ایک پتہ
لے کر تین پتے چبائیں اس عمل کے آدھے گھنٹہ
بعد تک نہ کوئی چیز کھائیں نہ پئیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔