Topics
کروموسوم(CHROMOSOME)
میں بارہ چھلے ہوتے ہیں اور ہر چھلہ کا الگ الگ
اپنا رنگ ہوتا ہے ۔ شکم ِ مادر میں اگر ان چھلوں کے رنگ میں یکسانیت رہتی ہے تو
بچہ پوری مردانہ خصوصیت کا حامل ہوتا ہے اور اگر ایک چھلہ کا رنگ بھی پوری طرح
دوسرے گیارہ چھلوں کے رنگ کے ہم مقدار نہ
رہے تو بچہ میں اسی مناسبت سے مردانہ اوصاف کم ہو جاتے ہیں۔ بارہ چھلوں میں سے کسی ایک چھلہ کے رنگ کی مقدار بہت زیادہ
بہت کم ہو جائے تو لڑکی پیدا ہو تی ہے۔
بعض مردوں میں مردانہ وجاہت کم اور نسوانیت زیادہ ہوتی ہے، بات کرنے کے انداز
، چال ڈھال اور شکل و صورت میں صنف نازک
کا عکس جھلکتا ہے۔ کچھ مردوں کی آواز بھی عورتوں کی آواز کی طرح ہوتی ہے۔ اس کے
تدارک کے لئے صبح بیدار ہونے کے بعد اور رات کو سوتے وقت ایک عرصہ تک
اَلْرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلیَ النّیسَآءِ
کا ورد کیا جائے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔