Topics
انسان کے اندر دو دماغ کام کرتے ہیں۔ ایک کو ہم شعور کہتے ہیں اور دوسرے دماغ کا نام لا شعور رکھا گیا ہے۔ شعور لا شعور کی دی ہوئی تحریکات کو قبول کر کے ہمارے اندر حواس بناتا ہے اورہمیں ان حواس سے کام لینا سکھاتا ہے اگر شعور کمزور ہے تو لا شعوری تحریکات کو پوری طرح قبول نہیں کرتا۔ نتیجہ میں زندگی میں کام آنے والی بہت سی صلاحیتوں سے ہم محروم ہو جاتے ہیں۔اور قدم قدم پر ہمیں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ شعور کی اس کمزوری کو دُور کرنےکے لئے ، زردہ کے رنگ اور عرق گلاب سے چینی کی سفید پلیٹ پر مندرجہ ذیل تعویذ لکھکر صبح نہار منہ تین مہینے تک پانی سے دھو کر پلائیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔