Topics
جوانی کی عمر میں بال موٹے ہوتے ہیں جو بعد میں نسبتاً پتلے ہو جاتے ہیں۔ بال
ایک حد تک بڑھنے کے بعد رک جاتے ہیں اور
کچھ عرصہ کے بعد گر جاتے ہیں۔ بال کی عمر
کم و بیش چار سال ہوتی ہے۔ کنگھی کرتے وقت
اگر چند بال گر جائیں تو یہ کوئی
تشویش کی بات نہیں ہے۔ لیکن اگر کنگھی
میں بڑے بالوں کے ساتھ چھوٹے بال
بھی نکل آئیں تو اس کا کوئی نہ کوئی سبسب ضرور موجود ہے جس کو بیماری کا نام دیا
جا سکتا ہے۔
بالوں کے گرنے میں عموماً پہلی علامت خشکی ہوتی ہے
یہ خشکی ملاوٹی غذاؤں کے استعمال
تیز خوشبو دار غیر خالص تیل، سر
دھونے میں صابن کا استعمال، کھانے
میں تمکین اور بہت زیادہ چٹ پٹی چیزوں کے
استعمال کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ان چیزوں سے پرہیز ضروری ہے۔
اَلْکَرِیْمُ الْعَاصْ وَالْمَفَانَاتُ الْفَامْ
سو مرتبہ پڑھکر اتنے پانی پر دم کریں جس سے اچھی طرح سر دھل جائے ہفتہ میں تین
بار اس طرح دم کئے ہوئے پانی سے سر دھوئیں اس عمل کی مدت ایک ماہ ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔