Topics
حالات جب پیچیدگی اختیار کر لیتے ہیں اور مسئلہ کس طرح حل نہیں ہوتا تو انسان
کے اوپر جمود طاری ہو جاتا ہے اس جمو د کی وجہ سے اس کے اندر فہم و فراست اور قوتِ
ارادی مفلوج ہو جاتی ہے۔ باوجود کوشش کے وہ کسی نتیجہ پرنہیں پہنچتا ۔ کاروبار
زندگی میں ناکام رہتا ہے۔ اس کا اثر
روحانی اور جسمانی صحت پر بھی پڑتا ہے۔ یہ صورت حال خود اس کے لئے اور گھر کے
دوسرے افراد کے لئے عذاب بن جاتی ہے۔ اس سے چھٹکارہ حاصل کرے کے لئے چاندی کی
انگوٹھی پر نو۹ خانے بنوا کر ان کے اندر نو۹ کا بندسہ کندہ کر الیا جائے اور یہ انگوٹھی
سیدھے ہاتھ کی چھوٹی انگلی کے برابر والی
انگلی میں پہن لی جائے ۔ انشاء اللہ مسائل حل ہو جائیں گے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔