Topics
کچھ عرصہ پہلے تک میرا کاروبار خوب چلتا تھا۔ گھر کے حالات
بھی اچھے تھے۔ پڑوسی ہر بات پر یہ کہتے کہ یہ اچھا کھاتے ہیں، اچھا پہنتے ہیں، خوب
کمائی کرتے ہیں۔ ایک سال ہو گیا میں نے نئی جگہ دکان کر لی ہے۔ یہ جگہ مارکیٹ بھی
ہے اور پہلی والی دکان سے بڑی ہے لیکن بکری پہلے جیسی نہیں ہے۔ دن بہت تنگی سے
گزر رہے ہیں برائے مہربانی کوئی ایسا حل
بتائیں کہ میرا کاروبار دوبارہ ٹھیک ہو جائے۔
جواب: یہ بات
تجربے اور مشاہدے میں آئی ہے کہ بہت سی جگہیں بابرکت ہوتی ہیں اس کی وجہ یہ ہوتی
ہے کہ وہاں کسی وجہ سے مقناطیسیت زیادہ ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ اس طرف کھینچتے
ہیں یا وہاں جا کر اطمینان و سکون محسوس کرتے ہیں۔ ان جگہوں پر مقناطیسیت کی وجہ
سے آدمی جو کام کرتا ہے اس میں تناسب، خوبصورتی اور اکملیت ہوتی ہے۔ آپ کی سابقہ
دکان بھی ایسی ہی جگہ ہے جہاں مقناطیسیت یا کشش بہت زیادہ ہوتی ہے اسی وجہ سے لوگ
ان کی طرف پروانہ وار کھینچتے ہیں۔ اس کی مثال ہمیں اولیاء اللہ اور خاصان خدا کے
واقعات میں ملتی ہے۔
آپ یہ
کریں کہ کوڑ یا لوبان لے کر اس کے ٹکڑے کر لیں اور ہر ٹکڑے پر پن یا کسی نوکدار شے
سے نو کا ہندسہ لکھیں اور دکان میں روزانہ نوٹکڑے لوبان دہکتے ہوئے کوئلے پر
جلائیں۔ یہ عمل ۵۰ روز تک کریں۔ اس سے ان شاء اللہ مقناطیسیت میں اضافہ ہو جائے
گا۔ ہر جمعرات پانچ روپے خیرات کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
روز نامہ جنگ، کراچی کے کالم ” قارئین کے مسائل“ اور ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی ” روحانی سوال و جواب “ کے کالمز میں خانوادہ سلسلہ عظیمیہ سے پوچھے گئے سوالات گو کہ تاریخِ اشاعت کے حساب پرانے ہیں لیکن معاشرے سے تعلق کی بنا پر ان کالمز پر وقت کی گرد اثر انداز نہیں ہوئی اور ان کی افادیت و اثر پذیری ترو تازہ ہے۔پیشِ نظر کتاب میں شامل کالمز حال کا قصہ نہیں،ماضی کی داستان بھی ہیں۔ یہ حالات حاضرہ کا مظاہرہ نہیں، مستقبل کے لئے راہنمائی کا ذریعہ بھی ہے۔قارئین اور محققین کے لئے اس کتاب میں ۹۲ کالمز کی شکل میں علم و آگاہی کا خزانہ ہے جو تفکر کی دعوت دیتا ہے لہذا کسی بھی دور میں ، کسی بھی وقت ان تحریرات پر غور و فکر سے حکمت کے موتیوں کا حصول ممکن ہے۔ ان کالمز میں بہت سارے موضوعات کو ایک ہی تحریر میں تسلسل کے ساتھ لکھا گیا ہے۔منطق سے سلجھائے اور لغت کے بکھیڑوں میں الجھے بغیر سادہ طرز ِاسلوب کے ساتھ دریا کوزے میں بند ہے۔