Topics
فجر کی اذان کے فوراً بعد
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
اِفْتَحْ اِفْتَحْ اِفْتَحْ
سو مرتبہ پڑھکر
آنکھیں بند کر لیں اور اس مریض کا تصور
کریں جس کے بارے میں معلومات حاصل کرنی ہیں مرض کی کیفیت ذہن پر
منکشف ہو جائے گی۔اگر مریض خود معلوم کرنا
چاہے کہ مرض کیا ہے تو یہ عمل کر کے اپنے دل کے اندر دیکھے ذہن میں مرض کی نوعیت
آجائے گی۔
کسی مرض کا علاج
معلوم کرنا ہو تو یہی عمل رات کو سونے سے پیشتر شمال کی طرف منہ کر کے
پڑھیں کسی سے گفتگو نہ کریں اور سو جائیں جب تک حا لات کا انکشاف نہ ہو یہ عمل
روزانہ کرتے رہیں۔ خواب میں یا کسی بھی
طریقہ سے انکشاف ہو جائے گا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔