Topics
اعصابی کمزوری کی وجوہات بہت ہیں مثلاً مستقل الجھن ، بیزاری دماغی کشاکش ،
بہت زیادہ دماغی تکان ، نیند کی کمی ، نظام ہضم
کا مستقل خراب رہنا ، فضا اور ماحول کا تکدر ، خوف اور دہشت ، روحانی اقدار
سے انحراف ، قناعت کا نہ ہونا، شک، وسوسہ اور عدم تحفظ کا احساس وغیرہ وغیرہ۔
سب سے پہلے یہ ضروری ہے کہ انسان اپنے اندر قناعت پیدا کرے اور اپنے معاملات
کو اللہ تعالیٰ پر چھوڑنے کی عادت ڈالے۔اللہ تعالیٰ پر معاملات چھوڑنے سے مراد یہ
نہیں کہ آدمی ہاتھ پیر چھوڑ کر بیٹھ جائے۔
صحیح طرزِ فکر یہ ہے کہ آدمی وظیفہ ء اعضاء پورا کرنے کے بعد نتیجہ اللہ تعالیٰ کے
اوپر چھوڑ دے اور بطور علاج صرف ایک گھونٹ پانی پر ایک مرتبہ اَلْرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْلْ پڑھکر پانی پر دم کر کے صبح نہار منہ پیا جائے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔