Topics
یہ بات ہر آدمی جانتا ہے کہ کوئی شخص نہ تو ہمیشہ خوش رہتا ہے اور نہ سدا رنجیدہ ۔ لیکن یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ مسلسل ناکامیاں آدمی کو توڑ کر رکھ دیتی ہیں اور اس پر مایوسی مسلط ہو جاتی ہے۔ ایسی صورتحال سے دماغ کو آزاد کرنے کے لئے مندرجہ نقش زعفران اور عرق گلاب سےلکھ کر مریض کے گلے میں پہنا دیا جائے یا بازو پر باندھ دیا جائے تو اداسی ختم ہو جاتی ہے۔
کاغذ پر یہ نقش
لکھنے سے پہلے دو دفعہ اور تعویذ لکھنے کے بعد ایک مرتبہ بِسْمِ
اللَّـهِ اَلْوَاسِعُ جَلَّ جَلَا لُہُ
یَا بَدِیِعُ الْعَجَائِبِ بِاالْخَیرِ یَا
بَدِیِعُ پڑھکر دم کیا جائے اور دم کرتے وقت یہ تصّور کیا جائے کہ تعویذ لکھنے
والا اور مریض دونوں عرش کے نیچے کھڑے ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔