Topics
یہ مرض جو دماغ کے ریشوں میں پانی بھر جانے سے لا حق ہوتا ہے۔ اس کے لئے دوا
اور دُعا یہ ہے۔
دکھنی مرچ ایک چھٹانک اور چینی ایک چھٹانک ۔ دونوں کو صاف ہاون دستہ میں باریک
سفوف کرلیا جائے ۔ چھ ۶ ماشہ
روزانہ سوتے وقت تازہ پانی کے ساتھ
کم از کم بیس روز استعمال کریں اور ساتھ ساتھ
” اَلْرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْلْ"سفید چینی کی تین پلیٹوں پر لکھ کر صبح شام اور رات
کو ایک ایک پلیٹ پانی سے دھو کر پئیں ۔پلیٹ
لکھنے کا طریقہ یہ ہے:۔ پاک صاف سفید چینی
یا بلور کی تین پلیٹیں سامنے رکھ کر ، گیارہ مرتبہ (یَاحَفِیظُ)پڑھکر تینوں پلیٹوں
پر دم کریں۔ پھر گیارہ مرتبہ یا
شافی پڑھ کر تینوں پلیٹوں پر دم کریں،
تیسری بار (یَا کَافِیُ)پڑھکر پلیٹوں پر دم کریں ۔ اور زعفران کو عرقِ گلاب
میں حل کر کے یا زردہ کا رنگ عرق ِ گلاب
میں گھو لکر اس روشنائی سے پلیٹوں
کے اوپر مندرجہ بالا عبارت لکھی جائے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔