Topics

نماز کے بعد کی دعا

اَللّٰھُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَ مِنْکَ السَّلَامُ وَ اِلَیْکَ یَرْجِعُ السَّلَامُ

اے اللہ! تو ہی سلامتی دینے والا ہے اور تیری طرف سے سلامتی مل سکتی ہے اور تیری ہی طرف سلامتی لوٹتی ہے

حَیِّنَا رَبَّنَا بِا لسَّلَامِ وَ اَدْخِلْنَا دَ اَر السَّلَامِ

اے ہمارے رب! تو ہمیں سلامتی کے ساتھ زندہ رکھ اور ہمیں سلامتی کے مقام میں داخل فرما

تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَ تَعَالَیْتَ یَا ذَا الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِo

اے ہمارے رب! تو بابرکت ہے اور تو ہی بلند ہے اے صاحب عظمت و بزرگی۔

آیت الکرسی

اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ ۵ لَا تَاْ خُذُہٗ سِنَۃٌ وَّ لَا نَوْمٌ ط

اللہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں زندہ ہمیشہ قائم رہنے والا نہ اسے اونگھ آ سکتی ہے اور نہ نیند

لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ ط مَنْ ذَ الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہٗ اِلَّا

اسی کا ہے سب جو آسمانوں میں ہے اور زمین میں ہےاور  ایسا کون ہے جو سفارش کرے اس کے پاس بغیراس کی اجازت کے

بِاِذْنِہٖ ط یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْھِمْ وَ مَا خَلْفَھُمْ وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْ ءٍ مِّنْ

وہ جانتا ہے جو کچھ انکے سامنے اور ان کے پیچھے کے حالات ہیں اور احاطہ نہیں کر سکتے کسی چیز کا بھی

عِلْمِہٖٓ اِلَّا بِمَا شَاءَ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ

اس کے علم میں سے مگر جس قدر وہ چاہے گھیر رکھا ہے اس کی کرسی نے تمام آسمانوں اور زمین کو

وَ لَا یَؤُ دُہٗ حِفْظُھُمَا وَ ھُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُo

اور گراں نہیں گزرتی اس کو ان دونوں کی حفاظت اور وہ عالی شان ہے اور عظیم الشان ہے۔

(سورہ بقرہ۔۲۵۵)

نماز کے بعد کی تسبیحات

نماز تنہا قائم کی جائے یا جماعت کے ساتھ، نماز کے بعد آیت الکرسی اور یہ تسبیحات پڑھنا دینی اور دنیوی فوائد کا باعث ہے۔

سُبْحَانَ اللہ۔۔۔۔۔ ۳۳ بار

اَلْحَمْدُ اللہ۔۔۔۔ ۔۔۔۳۳ بار

اللہ اَکْبَرُ ۔۔۔۔۔۔ ۳۳ بار

کلمۂ توحید ۔۔۔۔۔۔ ایک بار

دعائے قنوت

یہ دعا وتر کی تیسری رکعت میں قرأت پڑھ لینے کے بعد کانوں تک ہاتھ اٹھاتے ہوئے تکبیر کہہ کر رکوع میں جانے سے پہلے پڑھی جاتی ہے:

اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ وَ نُؤْ مِنُ بِکَ

اے اللہ! ہم تجھ سے مدد چاہتے ہیں اور تجھ سے مغفرت چاہتے ہیں اور تجھ پر ایمان لاتے ہیں

وَ نَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ وَ نُثْنِیْ عَلَیْکَ الْخَیْرَ وَ نَشْکُرُکَ

اور تجھ پر بھروسہ رکھتے ہیں اور تیری خوبیاں بیان کرتے ہیں اور تیرا شکر ادا کرتے ہیں

وَ لَا نَکْفُرُکَ وَ نَخْلَعُ وَ نَتْرُکُ مَنْ یَّفْجُرُکَ

اور تیری نافرمانی نہیں کرتے اور اسے ہم چھوڑتے اور اس سے علیحدہ ہوتے ہیں جو تیرا نافرمان ہے

اَللّٰھُمَّ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ لَکَ نُصَلِّیْ وَ نَسْجُدُ وَ اِلَیْکَ

اے اللہ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے ہی لئے نماز ادا اور سجدہ کرتے ہیں اور تیری

نَسْعٰی وَ نَحْفِدُ وَ نَرْجُوْا رَحْمَتَکَ وَ نَخْشٰی عَذَابَکَ

ہی طرف دوڑتے ہیں اور خدمت کرتے ہیں اور تیری ہی رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں

اِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌo

بے شک تیرا عذاب کافروں کو پہنچنے والا ہے۔

تراویح کی تسبیح

چار رکعت تراویح کے بعد اتنی دیر بیٹھنا مسنون ہے جتنے وقفہ میں یہ دعا پڑھی جائے۔

اس وقفہ کو ترویحہ کہتے ہیں۔

سُبْحَانَ ذِی الْمُلْکِ وَ الْمَلَکوتِ سُبْحَانَ ذِی الْعِزَّۃِ

پاک ہے وہ ذات جس کی بادشاہی زمین و آسمان میں ہے، پاک ہے وہ ذات جو عزت

وَ الْعَظْمَۃِ وَ الْھَیْبَۃِ وَالْقُدْرَۃِ وَ الکِبْرِیَا ءِ وَالْجَبَرُوْتِ

و عظمت اور ہیبت و قدرت اور بڑائی اور دبدبے والی ہے

سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْحَیِّ الَّذِیْ لَاْیَنَامُ وَلَایَمُوْتُ

پاک ہے وہ بادشاہ جو حی ہے جو نہ کبھی سوتا ہے اور نہ مرے گا

سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّنَا وَرَبُّ الْمَلٰءِکَۃِ وَالرُّوْحِ

بہت ہی پاک ہے بہت ہی مقدس ہمارا رب اور فرشتوں و روح کا پروردگار ہے

اَللّٰھُمَّ اَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیْرُ یَا مُجِیْرُ یَا مُجِیْرُ

اے اللہ! ہمیں آتش دوزخ سے نجات دے اے نجات دینے والے۔ اے نجات دینے والے۔ اے نجات دینے والے۔

Topics


Roohani Namaz

خواجہ شمس الدین عظیمی

نماز اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے۔ نماز ایک عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے ۔ اہل اسلام کو اس فرض کی بہتر طور پر ادائیگی  کی ترغیب وتعلیم  کے لئے اہل تصوف نے بہت علمی کام کیا ہے ۔ تصوف کی تقریباً تمام اہم  کتابوں میں نماز کی اہمیت اور اس کے اثرات  پر گفتگو کی گئی ہے ۔ ان کو ششوں  میں اولیائے کرام  کے پیش نظر یہ مقصد رہاہے کہ امت مسلمہ  ذوق وشوق  اورخشوع  کے ساتھ اس رکن اسلام پر کاربندرہے ۔ سلسلہ عظیمیہ کے بزرگ بھی امت مسلمہ کے فرزندوں  کو قائَم بالصلوٰۃ  دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی مقصد کے پیش نظر خواجہ شمس الدین  عظیمی نے زیرنظر کتاب  تحریر کی ہے ۔ اس کتاب میں نما زکی روحانی، ذہنی ، جسمانی ، نفسیاتی  اورسائنسی  فوائد بیان کرتے ہوئے  نماز کی اہمیت  اورغرض وغایت  پر روشنی ڈالی ہے ۔ نیز انبیاء کرام  علیہم السلام  کی نماز ، خاتم النبیین  رسول پاک ّ کی نماز ، صحابہ کرام اورصوفیائے کرام کی نماز کے روح پرور واقعات بھی پیش کئے گئے ہیں ۔

انتساب

اُن خواتین کے نام جو بیسویں صدی کی آخری دہائی
ختم ہونے سے پہلے پوری دنیا کے اقتدار اعلیٰ پر فائز ہو کرنُورِ اوّل، باعث تخلیق کائنات، محسنِ انسانیت  صلی اللہ علیہ و سلم
کے مشن کی پیش رفت میں انقلاب برپاکردیں گی۔


بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوۃِ وَ مِنْ ذُرِّ یَّتِیْ


اے میرے پروردگار!
مجھ کو اور میری نسل میں سے لوگوں کو نماز قائم کرنے والا بنا۔


اَلصَّلٰوۃُ مِعْراجُ الْمُؤْ مِنِیْنَ
صلوٰۃ مومنین کی معراج ہے


*****
معراج کا مفہوم ہے غیب کی دنیا میں داخل ہو جانا۔ مومن کی جب نماز کے ذریعے معراج ہوتی ہے تو اس کے سامنے فرشتے آ جاتے ہیں۔ نمازی آسمانوں کی سیر کرتا ہے اور سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی رحمت سے اسے اللہ تعالیٰ کا عرفان حاصل ہو جاتا ہے۔