Topics
اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
’’میں ہی ابتدا ہوں، میں ہی انتہا ہوں، میں ہی ظاہر ہوں، میں ہی باطن ہوں اور اللہ ہر چیز کو محیط ہے۔‘‘
جو چیز ہر شئے پر محیط ہے، سمجھنے کے لئے اسے ہم تجلی کہتے ہیں۔ تجلّی الٰہی ہر چیز پر محیط ہے یعنی ہر چیز تجلی میں بند ہے اور کائنات میں ہر تخلیق، وہ نوع ہو یا فرد، اس کی زندگی تجلی کے ساتھ قائم و دائم ہے۔ اللہ تعالیٰ کی حاضر و موجود صفت کا حامل اسم یَا شَھِیْدُ بطور وظیفہ پڑھنے سے تجلی الٰہی کا انکشاف ہوتا ہے۔ جو بندہ یَا شَھِیْدُ کی صفات اور حکمت کا مشاہدہ کر لیتا ہے۔ اس کو اللہ تعالیٰ کے دربار کی حاضری نصیب ہو جاتی ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اُن خواتین کے نام جو بیسویں صدی کی آخری دہائی