Topics

قرآن پڑھنے کے آداب

تلاوتِ قرآن کے وقت اگر اذان ہو جائے تو افضل یہ ہے کہ تلاوت بند کر کے غور سے اذان سنی جائے۔

بازار اور ناپاک جگہوں پر قرآن پڑھنا مکروہ ہے۔

لیٹے لیٹے قرآن پڑھا جا سکتا ہے لیکن اس وقت دونوں ہاتھ سمیٹ لے یعنی ہاتھ پر ہاتھ رکھ لے جیسے نیت میں ہاتھ باندھے جاتے ہیں۔

ایسے مقام پر جہاں لوگ کاموں میں مشغول ہوں قرآن مجید بلند آواز سے نہ پڑھا جائے۔

اگر کوئی شخص قرآن پڑھ رہا ہے تو اسے سلام نہیں کرنا چاہئے۔

سجدۂ تلاوت کے مسائل

قرآن مجید میں چودہ آیتیں ایسی ہیں جن کو تلاوت کرنے کے بعد سجدۂ تلاوت کیا جاتا ہے۔ سجدۂ تلاوت کی آیت اگر نماز میں پڑھی ہے تو نماز میں بھی سجدہ ادا کرنا واجب ہے۔

سجدۂ تلاوت کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ بندہ پہلے کھڑا ہو جائے اور اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہتا ہوا سجدہ میں چلا جائے اور سجدہ میں کم سے کم تین مرتبہ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلیٰ پڑھے اور اس کے بعد سجدہ سے سر اٹھائے۔

ماہانہ نظام یا نفاس کی حالت میں اگر کوئی عورت سجدہ کی آیت سنے تو اس کے اوپر سجدہ واجب نہیں ہے۔ لیکن اگر ایسی حالت میں سجدہ کی آیت سنی جب کہ وہ ایام سے فارغ ہو چکی ہے تو غسل کے بعد سجدہ کرنا اس کے لئے ضروری ہے۔

Topics


Roohani Namaz

خواجہ شمس الدین عظیمی

نماز اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے۔ نماز ایک عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے ۔ اہل اسلام کو اس فرض کی بہتر طور پر ادائیگی  کی ترغیب وتعلیم  کے لئے اہل تصوف نے بہت علمی کام کیا ہے ۔ تصوف کی تقریباً تمام اہم  کتابوں میں نماز کی اہمیت اور اس کے اثرات  پر گفتگو کی گئی ہے ۔ ان کو ششوں  میں اولیائے کرام  کے پیش نظر یہ مقصد رہاہے کہ امت مسلمہ  ذوق وشوق  اورخشوع  کے ساتھ اس رکن اسلام پر کاربندرہے ۔ سلسلہ عظیمیہ کے بزرگ بھی امت مسلمہ کے فرزندوں  کو قائَم بالصلوٰۃ  دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی مقصد کے پیش نظر خواجہ شمس الدین  عظیمی نے زیرنظر کتاب  تحریر کی ہے ۔ اس کتاب میں نما زکی روحانی، ذہنی ، جسمانی ، نفسیاتی  اورسائنسی  فوائد بیان کرتے ہوئے  نماز کی اہمیت  اورغرض وغایت  پر روشنی ڈالی ہے ۔ نیز انبیاء کرام  علیہم السلام  کی نماز ، خاتم النبیین  رسول پاک ّ کی نماز ، صحابہ کرام اورصوفیائے کرام کی نماز کے روح پرور واقعات بھی پیش کئے گئے ہیں ۔

انتساب

اُن خواتین کے نام جو بیسویں صدی کی آخری دہائی
ختم ہونے سے پہلے پوری دنیا کے اقتدار اعلیٰ پر فائز ہو کرنُورِ اوّل، باعث تخلیق کائنات، محسنِ انسانیت  صلی اللہ علیہ و سلم
کے مشن کی پیش رفت میں انقلاب برپاکردیں گی۔


بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوۃِ وَ مِنْ ذُرِّ یَّتِیْ


اے میرے پروردگار!
مجھ کو اور میری نسل میں سے لوگوں کو نماز قائم کرنے والا بنا۔


اَلصَّلٰوۃُ مِعْراجُ الْمُؤْ مِنِیْنَ
صلوٰۃ مومنین کی معراج ہے


*****
معراج کا مفہوم ہے غیب کی دنیا میں داخل ہو جانا۔ مومن کی جب نماز کے ذریعے معراج ہوتی ہے تو اس کے سامنے فرشتے آ جاتے ہیں۔ نمازی آسمانوں کی سیر کرتا ہے اور سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی رحمت سے اسے اللہ تعالیٰ کا عرفان حاصل ہو جاتا ہے۔