Topics

نماز کی روحانی غرض و غایت

حضرت ابنِ عمرؓ سے روایت ہے کہ ایک رات جب آپﷺ اعتکاف میں بیٹھے تھے تو آپﷺ نے فرمایا:

’’لوگو! نمازی جب نماز میں مشغول ہوتا ہے تو اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے، اس کو جاننا چاہئے کہ وہ کیا عرض معروض کر رہا ہے۔‘‘

عقیدہ

انسانی زندگی کا مطالعہ کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ انسانی زندگی میں کسی نہ کسی عقیدے کا ہونا لازمی ہے۔ اس کے بغیر انسانی زندگی نامکمل اور ادھوری رہ جاتی ہے۔ جس طرح خدا کے اوپر یقین رکھنا اور خدا کو حاضر و ناظر جاننا ایک عقیدہ ہے، اسی طرح خدا کا انکار اور کفران بھی عقیدے کے دائرے میں آتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ اس کا نام بدعقیدگی ہے یا یوں کہیئے کہ ایسا آدمی اللہ تعالیٰ کا کفران کرنے کے عقیدے پر قائم ہے۔ زندگی میں جب عقیدہ زیر بحث آتا ہے تو یہ بات ضروری ہو جاتی ہے کہ اس عقیدے پر قائم رہنے کے لئے کچھ قواعد و ضوابط مرتب کئے جائیں۔ قرآن پاک میں تفکر کرنے سے یہ بات واضح طور پر سامنے آ جاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس بات کی دعوت اور ترغیب دیتے ہیں کہ بندہ اس عقیدے پر قائم رہے کہ پرستش اور عبادت کے لائق اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی ہستی نہیں ہے۔ تمام انبیائے کرام علیہم السلام نے اسی طرز فکر سے نوع انسان کو روشناس کرایا ہے اور اس طرز فکر کو بالذّات قائم رکھنے کے لئے زندگی گزارنے کے اصول و قواعد مرتب کئے ہیں۔ اگر حقیقت میں نظروں سے دیکھا جائے تو یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ ہر عمل اور ہر حرکت میں بندہ اللہ تعالیٰ کا محتاج کرم ہے۔ پیدائش ہو، پیدائش کے بعد بچپن، لڑکپن اور جوانی کا زمانہ ہو یا انحطاط اور انحطاط کے بعد دوسرے عالم کی زندگی ہو، ہم ہر حال میں اللہ تعالیٰ کے کرم اور اس کی رحمت کے محتاج ہیں۔

Topics


Roohani Namaz

خواجہ شمس الدین عظیمی

نماز اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے۔ نماز ایک عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے ۔ اہل اسلام کو اس فرض کی بہتر طور پر ادائیگی  کی ترغیب وتعلیم  کے لئے اہل تصوف نے بہت علمی کام کیا ہے ۔ تصوف کی تقریباً تمام اہم  کتابوں میں نماز کی اہمیت اور اس کے اثرات  پر گفتگو کی گئی ہے ۔ ان کو ششوں  میں اولیائے کرام  کے پیش نظر یہ مقصد رہاہے کہ امت مسلمہ  ذوق وشوق  اورخشوع  کے ساتھ اس رکن اسلام پر کاربندرہے ۔ سلسلہ عظیمیہ کے بزرگ بھی امت مسلمہ کے فرزندوں  کو قائَم بالصلوٰۃ  دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اسی مقصد کے پیش نظر خواجہ شمس الدین  عظیمی نے زیرنظر کتاب  تحریر کی ہے ۔ اس کتاب میں نما زکی روحانی، ذہنی ، جسمانی ، نفسیاتی  اورسائنسی  فوائد بیان کرتے ہوئے  نماز کی اہمیت  اورغرض وغایت  پر روشنی ڈالی ہے ۔ نیز انبیاء کرام  علیہم السلام  کی نماز ، خاتم النبیین  رسول پاک ّ کی نماز ، صحابہ کرام اورصوفیائے کرام کی نماز کے روح پرور واقعات بھی پیش کئے گئے ہیں ۔

انتساب

اُن خواتین کے نام جو بیسویں صدی کی آخری دہائی
ختم ہونے سے پہلے پوری دنیا کے اقتدار اعلیٰ پر فائز ہو کرنُورِ اوّل، باعث تخلیق کائنات، محسنِ انسانیت  صلی اللہ علیہ و سلم
کے مشن کی پیش رفت میں انقلاب برپاکردیں گی۔


بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوۃِ وَ مِنْ ذُرِّ یَّتِیْ


اے میرے پروردگار!
مجھ کو اور میری نسل میں سے لوگوں کو نماز قائم کرنے والا بنا۔


اَلصَّلٰوۃُ مِعْراجُ الْمُؤْ مِنِیْنَ
صلوٰۃ مومنین کی معراج ہے


*****
معراج کا مفہوم ہے غیب کی دنیا میں داخل ہو جانا۔ مومن کی جب نماز کے ذریعے معراج ہوتی ہے تو اس کے سامنے فرشتے آ جاتے ہیں۔ نمازی آسمانوں کی سیر کرتا ہے اور سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی رحمت سے اسے اللہ تعالیٰ کا عرفان حاصل ہو جاتا ہے۔