جھک کر رکوع میں
دونوں ہاتھ اس طرح گھٹنوں پر رکھے جائیں کہ کمر بالکل سیدھی رہے اور گھٹنے جھکے
ہوئے نہ ہوں۔ اس عمل سے معدے کو قوت پہنچتی ہے، نظامِ ہضم درست ہوتا ہے، قبض دور
ہوتا ہے، معدے کی دوسری خرابیاں نیز آنتوں اور پیٹ کے عضلات کا ڈھیلا پن ختم ہو
جاتا ہے۔ رکوع کا عمل جگر اور گردوں کے افعال کو درست کرتا ہے۔ اس عمل سے کمر اور
پیٹ کی چربی کم ہو جاتی ہے۔ خون کا دوران تیز ہو جاتا ہے۔ چونکہ دل اور سر ایک
سیدھ میں ہو جاتے ہیں اس لئے دل کے لئے خون کو سر کی طرف پمپ (Pump)
کرنے میں آسانی ہو جاتی ہے اور اس طرح دل کا کام کم ہو جاتا ہے اور اسے آرام ملتا
ہے جس سے د ماغی صلاحیتیں اُجاگر ہونے لگتی ہیں۔
اگر
تسبیح سُبْحَانَ
رَبِّیَ الْعَظِیْم پر غور کر کے تین سے سات بار تک پڑھی جائے
تو مراقبہ کی سی کیفیت پیدا ہونے لگتی ہے۔ دوران رکوع ہاتھ چونکہ نیچے کی طرف ہوتے
ہیں اس لئے کندھوں سے لے کر ہاتھ کی انگلیوں تک پورے حصے کی ورزش ہو جاتی ہے جس سے
بازو کے پٹھے (Muscles)
طاقتور ہو جاتے ہیں اور جو فاسد مادے بڑھاپے کی وجہ سے جوڑوں میں جمع ہوتے ہیں، از
خود خارج ہو جاتے ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اُن خواتین کے نام جو بیسویں صدی کی آخری دہائی
Searching, Please wait..