Topics
کاسۂ سر کے اوپر
بال آدمی کے اندر اینٹینا (Antenna) کا کام کرتے ہیں۔ یہ بات ہر باشعور شخص
جانتا ہے کہ آدمی اطلاعات کے ذخیرے کا نام ہے۔ جب تک اسے کسی عمل کے بارے میں
اطلاع نہ ملے وہ کوئی کام نہیں کر سکتا۔ مثلاً کھانا ہم اس وقت کھاتے ہیں جب ہمیں
بھوک لگتی ہے، پانی اس وقت پیتے ہیں جب ہمارے اندر پیاس کا تقاضا ہوتا ہے، سونے کے
لئے بستر پر اس وقت لیٹتے ہیں۔ جب ہمیں یہ اطلاع ملتی ہے کہ اب ہمارے اعصاب کو
آرام کی ضرورت ہے۔ خوشی کے جذبات و احساسات ہمارے اوپر اس وقت مظہر بنتے ہیں جب
ہمیں خوشی سے متعلق کوئی اطلاع فراہم ہوتی ہے۔ اسی طرح غیظ و غضب کی حالت کا
انحصار بھی اطلاع پر ہے۔
وضو
کرنے کی نیت دراصل ہمیں اس بات کی طرف متوجہ کر دیتی ہے کہ ہم یہ کام اللہ کے لئے
کر رہے ہیں۔ وضو کے ارکان پورے کرنے کے بعد جب ہم سر کے مسح تک پہنچتے ہیں تو
ہمارا ذہن غیر اللہ سے ہٹ کر اللہ کی ذات میں مرکوز ہو چکاہو تا ہے۔ مسح کرتے وقت جب ہم سر پر ہاتھ پھیرتے ہیں
تو سر کے بال (Antenna)
ان اطلاعات کو قبول کرتے ہیں جو ہر قسم کی کثافت، محرومی اور اللہ سے دوری کے متضا
د ہیں۔ یعنی بندہ کا ذہن اس اطلاع کو قبول
کرتا ہے جو مصدر اطلاعات (اللہ تعالیٰ )سے براہ راست ہم رشتہ ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اُن خواتین کے نام جو بیسویں صدی کی آخری دہائی